تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے وکلا نے اسرائیلی جارحیت بے نقاب کر دی

دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے وکلا نے اسرائیلی جارحیت بے نقاب کر دی ہے، وکلا نے اسرائیلی فورسز کی نسل کشی کی ویڈیوز بھی دکھائیں، جن پر اسرائیلی وکلا کی ٹیم حیران ہو گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں فلسطینیوں کی صہیونی فورسز کے ہاتھوں نسل کشی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جنوبی افریقہ کے وکلا نے اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کیا، اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری کی ویڈیوز دیکھ کر اسرائیلی وکلا کی ٹیم حیران ہو گئی۔

جنوبی افریقی وکیل نے کہا اسرائیلی فوجی غزہ میں اپنے وزیر اعظم کی سوچ پر عمل کر رہے ہیں، اس عدالت کے حکم کے سوا کوئی چیز غزہ کے لوگوں کی تکلیف کو نہیں روک سکتی، اس عدالت کے پاس اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی کے 13 ہفتوں کے ثبوت موجود ہیں، غزہ میں نہ بجلی ہے، نہ پانی، نہ صحت کی سہولیات ہیں، اسرائیل نے غزہ والوں سے سب چھین لیا ہے۔

وکیل نے کہا اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ میں جنگ کا اعلان کیا اور غزہ کو لوگوں کے لیے جہنم بنا دیا، غزہ میں لوگوں کے لیے ہر جگہ موت ہے، غزہ والے یا تو بھوک اور پیاس یا بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں۔

واضح رہے کہ عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو فلسطینی وزارت خارجہ کی ٹیم بھی وہاں موجود تھی، عالمی عدالت انصاف کے جج نے جنوبی افریقہ کی درخواست پڑھ کر سنائی، بعد ازاں وکیل جنوبی افریقہ نے کہا اسرائیل نے 96 روز سے غزہ کو بدترین بمباری کا نشانہ بنایا ہوا ہے، اور غزہ میں نسل کشی کے کنوشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے، یہ عالم ہے کہ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔

وکیل نے کہا اسرائیلی حملوں میں اب تک 23 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جہاں لوگ جاتے ہیں وہاں بمباری کا نشانہ بنائے جاتے ہیں، غزہ میں اسرائیل نے اسکول، اسپتال، پناہ گزین کیمپوں میں بمباری کی، اسرائیلی بمباری سے اتنے لوگ شہید ہو چکے کہ انھیں دفنانے کے لیے اجتماعی قبریں بنائی جا رہی ہیں، اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی انتہا کر دی ہے، نسل کشی کی مثال دھمکیاں دے کر علاقے خالی کرانا ہے، اسرائیلی فورسز نے غزہ کے شہریوں کو شمال سے جنوب جانے کے لیے 24 گھنٹے کا وقت دیا۔

وکیل نے کہا اس سے بڑھ کر نسل کشی کیا ہو سکتی ہے کہ آئی سی یو میں موجود نومولود کو وینٹی لیٹر سے ہٹایا گیا، اسرائیل نے غزہ میں جو تباہی مچائی فوجیوں نے اس پر جشن منایا، اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں علاقوں کو کھنڈر بنا کر اپنے پرچم لہرائے، اسرائیلی فوجی سرعام غزہ میں عمارتیں بم سے اڑاتے ہوئے ویڈیوز بناتے رہے۔

وکیل نے کہا اسرائیل کے غزہ میں اقدامات نسل کشی کے کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہیں، غزہ میں صورت حال ناقابل برداشت ہے، اسرائیل منظم طریقے سے نسل کشی کر رہا ہے، جبری بے دخلی، بمباری، شیلنگ، چھاپا مار کارروائیاں کی جا رہی ہیں، اور اسرائیل کی اس نسل کشی کا مقصد اس کے جارحانہ اقدام سے واضح ہیں۔

Comments

- Advertisement -