سیول: امریکا اور جنوبی کوریا نے مل کر حریف شمالی کوریا کو میزائل تجربے کے ذریعے بڑا جواب دے دیا، تاہم ایک ناکام میزائل تجربے پر جنوبی کورین فوج نے معافی مانگ لی۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے بعد امریکا اور جنوبی کوریا نے جاپان کے سمندر میں زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل فائر کیے ہیں۔
گزشتہ روز شمالی کوریا نے جاپان کے اوپر سے 4 بیلسٹک میزائل داغ دیے تھے، 2017 کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب پیانگ یانگ نے جاپان پر سے میزائل داغے۔
Last night’s failed missile launch in South Korea is totally being downplayed by the government. This is clearly a massive embarrassment. It doesn’t help that confirmation was only made hours after incident occurred. https://t.co/CaDP1u0Vnd
— Raphael Rashid (@koryodynasty) October 5, 2022
پیانگ یانگ کے میزائل تجربات کے بعد امریکا، جاپان اور جنوبی کوریا کی طرف سے بھی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا اور مشترکہ فوجی مشقیں کی گئیں، اتحادیوں کی جانب سے غیر معمولی رد عمل دکھاتے ہوئے ایک امریکی سپر کیریئر نے شمالی کوریا کے مشرق میں نئی پوزیشن سنبھالی، اور میزائل داغے گئے۔
تاہم، اس دوران جنوبی کوریا کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل ناکام ہو کر گر کر تباہ ہو گیا، بی بی سی کے مطابق جنوبی کوریا کی فوج نے مشترکہ مشق کے دوران ناکام میزائل تجربے کے بعد ساحلی شہر گنگنیونگ کے رہائشیوں میں خطرے کی گھنٹی بجانے کے بعد معافی مانگ لی ہے۔
جنوبی کورین فوج نے اس واقعے کو 7 گھنٹوں کو تسلیم نہیں کیا، تاہم بعد میں فوج نے میزائل لانچ کی ناکامی کی تصدیق کرتے ہوئے معافی مانگی، اور کہا کہ اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، فوج کا کہنا تھا کہ یہ امریکا کے ساتھ لانچ کیے گئے میزائلوں سے الگ تھا۔