تازہ ترین

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

خلا میں انسانی زندگی کا احاطہ کرنے کے لئے "ناسا” کا بڑا فیصلہ

ناسا نے خلا میں انسانوں پر اسپیس لائٹ کے اثرات کو جانچنے کے لئے جدید کارگو مشن روانہ کردیا ہے۔

ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے ناسا کے لیے انسانوں جیسے مدافعتی نظام رکھنے والے 73 ہزار خرد بینی جانور اور دیگر تحقیقاتی مواد کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن روانہ کیا۔

اسپیس ایکس کے فالکن نائن راکٹ پر 7،300 پاؤنڈ سے زیادہ تحقیقی مواد، رسد اور ہارڈ ویئر پر مشتمل جدید کارگو مشن کو فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے خلا کی جانب روانہ کیا گیا، لانچنگ کے چند منٹ بعد ہی مشن فالکن نائن بوسٹر پر اترا، کارگو ڈریگن کیپسول متوقع طور پر ہفتہ کے روز بین الاقوامی اسٹیشن آئی ایس ایس پر اترے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق سائنسدانوں کو انسانوں پر اسپیس لائٹ کے اثرات کو سمجھنے میں مدد فراہم کرے گی، اس سے ماہرین خلا میں رہتے ہوئے خلا بازوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے مطالعہ کریں گے، اور دریافت کیا جائے گا کہ خلا میں طویل مدتی قیام کس طرح انسانی صحت کو متاثر کرسکتا ہے۔

پری لانچ سے قبل پریس کانفرنس کے دوران ڈریگن مشن مینجمنٹ کی اسپیس ایکس ڈائریکٹر سارہ واکر نے کہا کہ سی آر ایس-22 پانچواں ڈریگن کیپسول ہے جسے گذشتہ بارہ ماہ کے دوران انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن بھیجا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کمپنی نے پچھلے سال متعدد عملے اور کارگو مشنز کا آغاز کیا تھا، سال دو ہزار اکیس میں سی ایس آر۔22 اسپیس ایکس کا خلا میں بھیجنے والا 17 واں مشن ہے جبکہ اس سال ایلون مسک کی کمپنی اپنی 17 ویں لانچنگ مکمل کررہی ہے۔

Comments

- Advertisement -