کراچی: ورلڈ وائلڈ فنڈ کے زیراہتمام ہونے والے اجلاس میں شرکاء نے زوردیا کہ پاکستان کی ساحلی پٹی کو ماحولیاتی تبدیلی سے بچانے کے لئے عوامی سطح پرحمایت سالانہ فنڈ مختص کرنے کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے مقامی ہوٹل میں پانچ روزہ سیمینارمنعقد کیا گیاجس میں پاکستان کی ساحلی پٹی پر ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پرگفتگو کی گئی۔
اس موقع پروزارتِ ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت کے سیکرٹری عارف احمد خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام ممکنہ طور ماحولیاتی تبدیلی اوراس کے اثرات سے واقف نہیں ہیں تاہم ماحولیاتی تبدیلی نے زمین پرانسانیت کو بڑی اور عظٰیم تبدیلی سے دوچارکیا ہے ،ان کا یہ بھی کہناتھا کہ آئندہ 25 سے 30 سال ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے اہم ہیں۔
اسی حوالے سے ساحلی پٹی پرماحولیاتی تبدیلی پراجیکٹ کے سینئر مینجرعلی دہلوی کا کہنا تھا کہ درجہ حرارت میں اضافہ ہورہا ہے جس سے سندھ اور پنجاب کی ذراعت 8 سے 10 فیصد متاثر ہوگی لہذا اسکی روک تھام کے لئے قبل از وقت اقدامات بے حد ضروری ہیں۔
اس موقع پر چیف میٹرولاجست محمد اکرم انجم کا کہنا تھا کہ پاکستان گزشتہ پانچ سال سے سیلاب کے سبب تباہی اٹھا رہا ہے اور برھتی ہوئی گرمی کے سبب سطح سمند میں بھی ہر سال 6 ملی میٹر کا اضافہ ہورہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ سیلاب کے موسم میں آنے والے پانی کو محفوظ بنانے کے ضروری اقدامات کئے جائیں۔