تازہ ترین

نیپرا کا بجلی مزید مہنگی کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد...

’دنیا بھارت میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی پر خاموش نہ رہے‘

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ...

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے سعودی وفد کی ملاقات

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے...

ورلڈ کپ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کا اعلان

آئندہ ماہ بھارت میں شروع ہونے والے آئی سی...

نگران وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

نیویارک : نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ آج اقوام متحدہ...

معاشی بحران کا شکار سری لنکا کو بڑا ریلیف مل گیا

کولمبو: معاشی بحران کا شکار سری لنکا کو ورلڈ بینک نے مکمل تباہی سے بچالیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سری لنکا کو ورلڈ بینک کی جانب سے سولہ کروڑ امریکی ڈالرز کے فنڈز موصول ہوگئے ہیں۔

سری لنکن وزیراعظم نے عالمی بینک سے ملنے والی رقم کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو جلد ہی ایشیائی ترقیاتی بینک سےبھی گرانٹ ملے گی۔

وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے واضح کیا کہ عالمی بینک سے ملنے والے فنڈز سے ایندھن کی خریداری نہیں کی جاسکی گی تاہم ایندھن کے فوری بحران کو حل کرنے کیلئے ہم بینک سے کچھ رقم استعمال کرنے کی درخواست کرینگے۔

اس موقع پر بجلی اور توانائی کے وزیر کانچنا وجے سکیرا نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ملک میں اگلے دو دنوں تک پیٹرول دستیاب نہیں ہوگا کیونکہ ہمارے پاس اس کا کوئی ذخیرہ نہیں ہے لیکن انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ یہ معاملہ ہفتے کے آخر تک حل ہو جائیگا۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا 2 ماہ سے ساحل پر کھڑے پیٹرول سے لدے جہاز تک رسائی کیوں نہیں کر پا رہا؟

دوسری جانب سری لنکن ساحل پر دو ماہ سے پیٹرول سے لدے جہاز کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے تاہم حکومت کے دیوالیہ پن کی یہ حالت ہے کہ اس جہاز کو خریدنے کے لیے بھی حکومت کے پاس پیسے موجود نہیں ہیں۔

چند روز قبل قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے کا کہنا تھا کہ معیشت ایک خطرناک صورتحال میں ہے، آنے والے مہینوں میں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، رانیل وکرما سنگھے کا کہنا تھا کہ سری لنکن ایئر لائنز کی نجکاری کرنے کی تجویز ہے۔

واضح سری لنکا کو 12 اپریل2022ء کو اپنے بیرونی قرضوں کی فراہمی میں نادہندہ ہونے کے بعد سے شدید معاشی بحران کا سامنا ہے، حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ کچھ سری لنکن شہری ایک وقت کا کھانا چھوڑنے پر مجبور ہیں۔

Comments

- Advertisement -