اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے کیمیکل سیکٹر کی صنعت کو مستحکم کرنے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے ٹھوس سفارشات مانگتے ہوئے 10 سال ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز فراہم کردی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس فیض اللہ کی زیر صدارت ہوا جس میں انڈسٹری حکام اور ایف بی آر کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تاجروں کے وفد نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ کیمیکل سیکٹر پر مختلف ٹیکسز لگادیے گئے جس کےپیداوار پوری کرنے میں دشواری کا سامنا ہے، ابتدا میں ایسی صورتحال کی وجہ سے کئی صنعت کاروں کے بھاگ جانے کا خدشہ ہے۔
کمیٹی نے کیمیکل سیکٹر کی مشکلات کے ازالے کیلئے ایف بی آر سے ٹھوس سفارشات طلب کیں۔ اس موقع پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے پیش ہونے والے نمائندے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ’’نیشنل ٹیرف کمیشن نے مقامی انڈسٹری کے بچاؤ کے لیے گزشتہ 10 سالوں میں ایک بھی سیف گارڈ اسٹڈی نہیں کی ۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم مسترد کردی
ایف پی سی سی آئی کی جانب سے پیش ہونے والے نمائندے نے کمیٹی کا آگاہ کیا کہ ’’گزشتہ چند سالوں میں ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 75 فیصد کمی ہوئی، اگر تھوڑا سا ریلیف فراہم کردیا جائے تو کیمیکل سیکٹر میں سرمایہ کاری آئے گی اور بے روزگاری کا مسئلہ بھی حل ہوسکتا ہے‘‘۔ اجلاس کے دور ان فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہاکہ نئی صنعت کو دس سال تک ٹیکس چھوٹ دی جائے ،صنعت کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتیں بھی کم کی جائیں، ٹیکسٹائل کی طرز پر دوسرے سیکٹرز کو گیس کے نرخ مقرر کئے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: قائمہ کمیٹی اجلاس: سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں اضافے کی سفارش
چیمبر آف کامرس نے نمائندے سے تجویز دی کہ ’’ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ریٹیلرز پر ٹیکس لگایا جائے تب بھی قومی خزانے کو فائدہ ہوسکتا ہے‘‘۔