تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا

کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آج اپنی نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے جس کے مطابق شرح سود 22 فیصد پر برقرار رہے گی۔

زری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بتایا کہ نئی مانیٹری پالیسی کے مطابق اسٹیٹ بینک کی شرح سود ڈیڑھ ماہ کیلئے 22فیصد پر برقرار رہے گی۔

کراچی میں مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بتایا کہ آج مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گزشتہ اجلاسوں کا جائزہ لیا گیا اور آخری ریگولر اجلاس 12 جون کو ہوا تھا جس کے بعد ایک خاص اجلاس 26 جون کو ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے ایکسٹرنل چیزوں ، افراط زر میں پیش رفت کا بھی معائنہ کیا اور سی بی آئی میں سالانہ مہنگائی کا بھی جائزہ لیا گیا کیونکہ مئی میں افراط زر 38 فیصد تھا جو کہ جون کے مہینے میں کم ہوکر 29.4 فیصد رہ گیا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 29.2فیصد رہی ہے، رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 20سے22فیصد رہنے کی توقع ہے، رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2سے3فیصد رہے گی۔

انہوں نے بتایا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ میں بہتری دیکھی گئی ہے، معاشی اعداد و شمارکے جائزے کے بعد شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ کمیٹی نے بیرونی قرض پروگرام کے بعد آنے والی مالی مدد سے ملک میں ہونے والے استحکام کا بھی جائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے اگلے سال کے لیے معاشی آؤٹ لک اور ترقی کا بھی جائزہ لیا اور بات چیت کے بعد کمیٹی نے اس تشخیص کی حوصلہ افزائی کی کہ اگلے سال کی نمو 2 سے 3 فیصد رہے گی۔

گورنراسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی نے مہنگائی کے حوالے سے بھی جائزہ لیا ، مئی میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر29فیصد تک گرگئی، 23جون 2023سے امپورٹ پر سے تمام پابندیاں ہٹادی گئی ہیں۔

جمیل احمد نے مزید کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر 8.2ارب ڈالر ہوگئے ہیں اور ماہ دسمبر تک زرمبادلہ کے ذخائر مزید بہتر ہوجائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں جی ڈی پی گروتھ میں بھی استحکام ہو۔

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے اپریل 2022 سے اب تک شرح سود میں 12.25 اضافہ کردیا ہے، جس کا بنیادی مقصد مہنگائی کا توڑ ہے، مرکزی بینک نے جون میں شرح سود میں تبدیلی نہیں کی تھی۔

Comments

- Advertisement -