کراچی: شہر قائد کے علاقے نور محمد گوٹھ سے 18 سالہ نوجوان کی ہاتھ پاؤں بندھی، اور گلا کٹی مدفون لاش ملی تھی، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول اسد کا پوسٹ مارٹم کر لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق مقتول نوجوان اسد کے قتل کا مقدمہ سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں اس کی ماں کی مدعیت میں درج کر لیا گیا، جس میں مقتول اسد کے سوتیلے باپ کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق سوتیلے باپ اور مقتول اسد کے درمیان پلاٹ کا تنازعہ تھا، اور چند ماہ سے 60 گز پلاٹ پر جھگڑا چل رہا تھا، جس پرملزم باپ نے سوتیلے بیٹے کا قتل کیا۔
سوتیلے باپ نے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد گھر کے اندر ہی دفنا دیا تھا، اور ملزم اپنی تین بیٹیوں کو لے کر فرار ہو گیا۔ رپورٹ کے مطابق مقتول اسد سوتیلے باپ کو جائیداد اپنی ماں کے نام کرنے کا کہتا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم باپ توقیر کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔
رائیڈر گینگ کی دن دہاڑے واردات کی فوٹیج سامنے آ گئی
مقتول نوجوان اسد کی والدہ کا ویڈیو بیان بھی سامنے آیا ہے، جس میں بتاتی ہیں کہ گھر میں باپ بیٹے کے درمیان ہاتھا پائی کے کوئی نشانات نہیں ملے، تاہم چیزوں کا جائزہ لینے پر زمین میں کمبل کا ٹکڑا دفن نظر آیا تو بیٹے کی لاش برآمد ہوئی۔