تازہ ترین

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

اسٹیفن ہاکنگ: حیرت انگیز شخصیت، ناقابلِ یقین کام یابیاں

دھڑ سے معذور اور وہیل چیئر کے محتاج اسٹیفن ہاکنگ دنیا کے اُن انسانوں کے لیے مثال ہیں جو صحّت مند اور توانا ہونے کے باوجود ناامیدی اور مایوسی کا شکار ہو کر قدرت کی عطا کردہ نعمتوں، وسائل اور امکانات کو پہچاننے میں ناکام رہتے ہیں۔ وہ اپنا بوجھ اٹھانے کے بجائے دوسروں پر بوجھ بن جاتے ہیں اور تقدیر سے شکوہ کناں رہتا ہے۔ اسٹیفن ہاکنگ سائنس کی دنیا کا وہ نام ہے جسے صدیاں یاد رکھیں گی۔

14 مارچ آئن سٹائن کا یومِ پیدائش ہے اور اسی تاریخ کو 2018ء میں اسٹیفن ہاکنگ کا انتقال ہوا تھا۔ ان دونوں سائنسدانوں کی بہت سے قدریں مشترک بھی ہیں۔ عظیم سائنس داں آئن اسٹائن کی طرح اسٹیفن ہاکنگ بھی مذہب اور خدا سے متعلق اپنے نظریات کی وجہ سے مختلف مذاہب کے پیروکاروں میں متنازع رہے۔ اسٹیفن ہاکنگ کا تصور یہ تھا کہ خدا کا مادّی وجود نہیں ہے اور وہ اسی کے قائل تھے۔ سائنس داں اسٹیفن ہاکنگ کا خیال تھا کہ کائنات کا نظام آفاقی عالمگیر قوانین کے تحت چل رہا ہے جنہیں تبدیل کرنا ممکن نہیں۔ اسٹیفن ہاکنگ نے دنیا کو کائنات کے راز سمجھانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انھیں آئن سٹائن کے بعد گزشتہ صدی کا دوسرا بڑا سائنس داں کہا جاتا ہے۔

شہرۂ آفاق ماہرِ کونیات اسٹیفن ہاکنگ کی کتاب "اے بریف ہسٹری آف ٹائم” نے انھیں بین الاقوامی سطح‌ پر شہرت دی اور دنیا ان کے علمی اور سائنسی کارناموں سے واقف ہوئی۔ اسٹیفن ہاکنگ 8 جنوری 1942ء کو برطانیہ میں پیدا ہوئے۔ نوجوانی میں ان کی زندگی کا ایک بدترین اور تکلیف دہ موڑ اس وقت آیا جب وہ موٹر نیوران جیسی مہلک اور جسم کو مفلوج کر دینے والے مرض کا شکار ہوگئے۔ جس وقت اسٹیفن ہاکنگ کو یہ مرض لاحق ہوا، وہ صرف 21 سال کے تھے۔ ان کے والدین کو ڈاکٹروں نے بتایا کہ ان کا بیٹا مزید دو سال تک ہی زندہ رہ سکے گا۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔قدرت نے اس نوجوان کو اس کی مضبوط قوّتِ ارادی اور ہمّت کی بدولت 55 سال دنیا کو دینے کا موقع دیا۔ یہی نہیں بلکہ اس مرض سے لڑتے ہوئے وہ مکمل طور پر مفلوج ہوجانے کے باوجود عملی سائنس سے جڑے رہے اور اپنے سائنسی تحقیقی کام سے دنیا کو بہت کچھ دے گئے۔ انھوں نے اپنے متحرک اور توانا ذہن کی مدد سے کائنات کی وسعتوں کو کھوجتے، اور سمجھتے ہوئے وقت گزارا اور دنیا کو فلکیات اور خلا کے کئی راز بتائے اور امکانات کا راستہ دکھایا۔

جین ہاکنگ وہ لڑکی تھی جس نے بیس برس کی عمر میں ہاکنگ سے شادی کی تھی۔ وہ جانتی تھی کہ اُس نے ایک اعصابی اور نہایت خطرناک مرض میں مبتلا نوجوان کا ہاتھ تھاما ہے۔ مگر پھر جین نے اگلے 26 سال تک ہاکنگ کا ساتھ بخوبی نبھایا اور علم و سائنس کے میدان میں اسٹیفن کی کام یابیوں میں جین نے بھی بڑا کردار ادا کیا۔ اس جوڑے کے گھر تین بچّے پیدا ہوئے۔ جین نے اپنے وہیل چیئر تک محدود رہنے والے شوہر کا خیال رکھنے کے ساتھ اپنے بچّوں کی پرورش بھی کی۔ اگرچہ عرصہ بعد ان کے مابین طلاق ہوگئی تھی، لیکن اسٹیفن ہاکنگ اور جین کی یہ رفاقت مثالی ہے۔

اسٹیفن ہاکنگ کا دھڑ حرکت کرنے سے قاصر تھا، وہ قوتِ گویائی سے بھی محروم تھے، لیکن انھوں نے اپنی ذہنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کیا۔ کائنات کے کئی رازوں سے پردہ اٹھانے والے اس سائنس داں نے اپنے مضامین اور اہم موضوعات پر چونکا دینے والے اور پُرمغز و نہایت مفید مقالوں سے دنیا کی توجہ حاصل کر لی تھی۔ انھوں نے آئن اسٹائن کے نظریۂ اضافت کی تشریح کے علاوہ بلیک ہول سے تابکاری کے اخراج پر اپنا سائنسی نظریہ پیش کیا جو آنے والوں کے لیے کائنات کو سمجھنے اور اسے مسخّر کرنے میں‌ مددگار ثابت ہورہا ہے۔ وہ ریاضیات، طبیعات اور کونیات پر اپنی تحقیق و جستجو کا نچوڑ کتابی شکل میں دنیا کو دے گئے۔ اسٹیفن ہاکنگ کی دل چسپی اور تحقیقی سرگرمیوں کا مرکز اور محور علمِ طبیعیات اور اس کے موضوعات تھے۔

اسٹیفن ہاکنگ کو بالخصوص بلیک ہول کی پرسراریت اور وقت سے متعلق ان کے نظریات اور
تحقیقی کام کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -