لندن: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق ایک برطانوی رکن پارلیمنٹ نے وزیر اعظم بورس جانسن کو خط لکھ کر استفسار کیا ہے کہ کیا نواز شریف کو واپس بھیجنے کے لیے کوئی راستہ اختیار کیا جائے گا؟
اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ اسٹیفن ٹمز نے ایک خط کے ذریعے وزیر اعظم بورس جانسن سے استفسار کیا ہے کہ کیا برطانوی حکومت نواز شریف کو واپس بھیجنے کا کوئی راستہ اختیار کرے گی؟
اسٹیفن ٹمز نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو یہ خط 16 دسمبر کو تحریر کیا تھا، انھوں نے لکھا کہ میرے علاقے کے رہائشی خالد لودھی نے بھی آپ کو نواز شریف کی واپسی پر خط لکھا تھا جس میں پاکستان کی طرف سے تارکین وطن کی پرواز قبول نہ کرنے کا بھی ذکر کیا گیا تھا۔
اسٹیفن ٹمز کا کہنا تھا کہ برطانیہ نواز شریف کی واپسی کا پابند ہے، دوسری طرف خالد لودھی نے کہا ہے کہ انھوں نے وزیر داخلہ اور نواز شریف کے رہائشی علاقے کے رکن پارلیمنٹ کو بھی خط لکھے ہیں۔
نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جاتا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا
خط میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف علاج کی غرض سے برطانیہ آئے تھے اور اب انھیں برطانیہ میں ایک سال سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے۔
“Will efforts be made to return Mian Nawaz Sharif to Pakistan?” MP @stephenctimms writes to PM @BorisJohnson pic.twitter.com/VM2K3hiOi0
— Farid Qureshi (@FaridQureshi_UK) December 22, 2020
یاد رہے کہ رواں ماہ اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے نواز شریف کو العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں اشتہاری قرار دیا ہے، عدالتی حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ شواہد اور گواہوں کی روشنی میں نواز شریف جان بوجھ کر عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوئے، جب کہ انھیں عدالتی کارروائی کا مکمل ادراک تھا۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کے ضامنوں کے خلاف 514 کے تحت کارروائی عمل لائے جائے گی۔