تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

وکی پیڈیا کے 40 لاکھ مضامین لکھنے والا شخص

دنیا بھر میں معلومات کے حصول کا آسان ترین ذریعہ سمجھا جانے والے آن لائن انسکائیکلو پیڈیا، وکی پیڈیا ہے۔ یہ انسائیکلو پیڈیا ہزاروں رضا کاروں کی مدد سے مین ٹین کیا جاتا ہے، لیکن کیا آپ اس رضا کار کو جانتے ہیں جو اب تک وکی پیڈیا کے 40 لاکھ صفحات کی ایڈیٹنگ کرچکا ہے؟

اسٹیون پروٹ نامی یہ امریکی شہری دنیا کے انوکھے ترین ریکارڈ کا حامل ہے، یہ اپنے پاس وکی پیڈیا صفحات میں سب سے زیادہ ایڈٹس کرنے کا اعزاز رکھتا ہے۔

اپنے کمرے میں بیٹھ کر یہ اب تک وکی پیڈیا کے 40 لاکھ مضامین کی ایڈیٹنگ کرچکا ہے، جبکہ خود بھی 35 ہزار سے زائد مضامین یا صفحات لکھ چکا ہے۔

امریکی ریاست ورجینیا کے ایک چھوٹے سے قصبے میں رہنے والا اسٹیون ایک معمولی سی ملازمت کرتا ہے اور عام سی زندگی گزار رہا ہے، لیکن اس کا مشن بہت بڑا ہے۔

16 سال قبل 2005 میں جب اسٹیون یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا تو اس کی نظر سے انٹرنیٹ پر یہ گمنام انسائیکلو پیڈیا گزرا۔ وکی پیڈیا کا آغاز سنہ 2001 میں ہوا تھا اور اگلے 4 برسوں تک دنیا کی اکثریت اس سے ناواقف تھی۔

اسٹیون نے اس پر اپنے پردادا پیٹر فرانسسکو کے بارے میں ایک مضمون لکھ دیا جو امریکی فوج کے سپاہی تھے اور امریکی جنگ انقلاب میں حصہ لے چکے تھے۔

اسٹیون کے مطابق اپنے پردادا کے کارناموں کے بارے میں، میں جانتا ہوں اور میرا خاندان جانتا ہے، لیکن کسی بھی مین اسٹریم انسائیکلو پیڈیا میں ان کا ذکر نہیں تھا۔

اس کا کہنا ہے کہ یہ پہلا مضمون لکھ کر اسے بہت خوشی ہوئی کہ اس کے پردادا کے بارے میں اب پوری دنیا جان سکے گی، اس کے بعد اس نے دوسرا مضمون لکھا، پھر تیسرا اور پھر آہستہ آہستہ وکی پیڈیا کے لیے لکھنا اس کا معمول بن گیا۔

اسٹیون کے مطابق اسے اس بات سے بہت خوشی ملتی ہے کہ وہ اپنے گھر بیٹھے بیٹھے دنیا بھر کو معلومات فراہم کرسکتا ہے، اور یہی احساس گزشتہ 16 سال سے اسے مصروف عمل رکھے ہوئے ہے۔

وہ روزانہ اپنے فارغ وقت کے 3 گھنٹے وکی پیڈیا کے لیے صرف کرتا ہے، اور مزے کی بات یہ ہے کہ آج تک اسے اس کام کا کوئی معاوضہ نہیں ملا۔

اسٹیون کہتا ہے کہ اس کی والدہ سوویت یونین سے تعلق رکھتی ہیں، ان سے سنے واقعات سے مجھے اندازہ ہوا کہ ایسی جگہ پر رہنا کتنا مشکل ہے جہاں آپ کی معلومات تک رسائی نہ ہو۔

اس کے مطابق اگر آپ ان معلومات کا حصول مفت اور آسان بنائیں گے تو وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچیں گی، وہ ان معلومات سے مثبت کام کریں گے اور مجموعی طور پر معاشرے میں شعور اور بہتری پیدا ہوگی۔

اسٹیون وکی پیڈیا پر ایک ایک سطر لکھنے سے پہلے مختلف ذرائع سے اس کی فیکٹ چیکنگ کرتا ہے اور اس کے لیے بے حد مطالعہ کرتا ہے، وہ صرف کسی ایک ذریعے پر انحصار نہیں کرتا بلکہ مضمون یا ایڈٹ کرنے سے پہلے کئی کتابوں، اخبارات اور انٹرنیٹ پر مختلف سائٹس کے ذریعے ان کی تصدیق کرتا ہے۔

اسٹیون کی اس انتھک کاوش کا نتیجہ یہ ہے کہ آج دنیا کے کسی بھی دور دراز خطے میں کسی بچے کے پاس اسمارٹ فون ہو، تو وہ وکی پیڈیا کھول سکتا ہے، دنیا جہاں کی معلومات تک رسائی حاصل کرسکتا ہے اور ہر بار کچھ نیا سیکھ سکتا ہے۔

اسی لیے سنہ 2017 میں ٹائم میگزین نے اسٹیون پروٹ کو دنیا کی بااثر ترین شخصیات میں سے ایک قرار دیا۔

Comments

- Advertisement -