تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

امریکا میں‌ مسافر بردار طیارہ چوری کے بعد حادثے کا شکار

واشنگٹن : امریکی شہر سیاٹل کے عالمی ہوائی اڈے سے چوری ہونے والا طیارہ کچھ دیر بعد گر تباہ ہوگیا، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ دہشت گردانہ نہیں تھا۔

تفصیلات کے مطابق امریکی شہر سیاٹل کے ٹاکوما ہوائی اڈے سے نجی ایئر لائن کا ایک ملازم مسافر بردار چوری کے بعد اڑا لے گیا تھا جس کے بعد امریکی فضائیہ کے دو جیٹ ایف 15 طیاروں نے مذکورہ جہاز کا تعاقب کیا تاہم کچھ دیر بعد کیٹرون آئی لینڈ میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔

امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعے کے روز رات ساڑھے 8 بجے کے قریب ٹاکوما انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے طیارہ چوری کی رپورٹ درج ہوئی تھی جس کے کچھ دیر بعد کیٹرون نامی آئی لینڈ سے دھواں اٹھا ہوا دیکھا گیا۔

اطلاعات کے مطابق ایئرلائن کے 29 سالہ ملازم نے 76 نشستوں پر مشتمل مسافرطیارہ اغوا کیا اور 40 میل دور لے جا کر کریش کردیا۔

پولیس حکام نے واقعے میں دہشت گردی کے امکان کو مسترد کردیا، ان کا کہنا تھا کہ مکینک کے پاس طیارہ اڑانے کی تربیت نہیں تھی جس کی وجہ سے طیارہ کریش ہوگیا اور نتیجے میں اغوا کار خود ہلاک ہوگیا۔

پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ 29 سالہ شخص پائرس کاؤنٹی کا رہائشی تھا جس نے اکیلے یہ کارروائی کی، جبکہ خوش قسمتی سے طیارے میں کوئی مسافر موجود نہیں تھا۔

جہاز حادثے کے بعد ہوائی اڈے کی انتظامیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ ’مذکورہ نجی ایئر لائن کے ایک ملازم نے ہوائی اڈے سے بغیر اجازت ایک خالی جہاز اڑایا تھا جو گر کر تباہ ہوگیا‘۔

ٹاکوما ہوائی اڈے کی جانب سے ٹویٹ میں مسافروں کو آگاہ کیا گیا کہ ’ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے‘۔

امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ کمپنی کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا کہ ’ مذکورہ طیارہ ٹربو پروپ کیو 400 تھا اور  اس کی ذیلی ایئرلائن ہورائزن ایئر کی ملکیت تھا۔

Comments

- Advertisement -