واشنگٹن : امریکی شہر سیاٹل کے عالمی ہوائی اڈے سے چوری ہونے والا طیارہ کچھ دیر بعد گر تباہ ہوگیا، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ دہشت گردانہ نہیں تھا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی شہر سیاٹل کے ٹاکوما ہوائی اڈے سے نجی ایئر لائن کا ایک ملازم مسافر بردار چوری کے بعد اڑا لے گیا تھا جس کے بعد امریکی فضائیہ کے دو جیٹ ایف 15 طیاروں نے مذکورہ جہاز کا تعاقب کیا تاہم کچھ دیر بعد کیٹرون آئی لینڈ میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعے کے روز رات ساڑھے 8 بجے کے قریب ٹاکوما انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے طیارہ چوری کی رپورٹ درج ہوئی تھی جس کے کچھ دیر بعد کیٹرون نامی آئی لینڈ سے دھواں اٹھا ہوا دیکھا گیا۔
اطلاعات کے مطابق ایئرلائن کے 29 سالہ ملازم نے 76 نشستوں پر مشتمل مسافرطیارہ اغوا کیا اور 40 میل دور لے جا کر کریش کردیا۔
پولیس حکام نے واقعے میں دہشت گردی کے امکان کو مسترد کردیا، ان کا کہنا تھا کہ مکینک کے پاس طیارہ اڑانے کی تربیت نہیں تھی جس کی وجہ سے طیارہ کریش ہوگیا اور نتیجے میں اغوا کار خود ہلاک ہوگیا۔
پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ 29 سالہ شخص پائرس کاؤنٹی کا رہائشی تھا جس نے اکیلے یہ کارروائی کی، جبکہ خوش قسمتی سے طیارے میں کوئی مسافر موجود نہیں تھا۔
جہاز حادثے کے بعد ہوائی اڈے کی انتظامیہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ ’مذکورہ نجی ایئر لائن کے ایک ملازم نے ہوائی اڈے سے بغیر اجازت ایک خالی جہاز اڑایا تھا جو گر کر تباہ ہوگیا‘۔
An airline employee conducted an unauthorized takeoff without passengers at Sea-Tac; aircraft has crashed in south Puget Sound. Normal operations at Sea-Tac Airport have resumed.
— Sea-Tac Airport (@SeaTacAirport) August 11, 2018
ٹاکوما ہوائی اڈے کی جانب سے ٹویٹ میں مسافروں کو آگاہ کیا گیا کہ ’ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے‘۔
We are aware of an incident involving an unauthorized take-off of a Horizon Air Q400. We believe there are no passengers on board. More information as we learn more.
— Alaska Airlines (@AlaskaAir) August 11, 2018
امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ کمپنی کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا کہ ’ مذکورہ طیارہ ٹربو پروپ کیو 400 تھا اور اس کی ذیلی ایئرلائن ہورائزن ایئر کی ملکیت تھا۔