پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے خدشے کے پیشِ نظر حکمت عملی تیار کر لی گئی۔
خبر پختونخوا کے وزیر شہرام ترکئی نے پشتو میں جاری اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکن ریگولر اور سوشل میڈیا کو مانیٹر کریں، گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی احتجاج کے لیے گھروں سے نکل پڑیں۔
شہرام ترکئی نے کارکنوں کی ہدایت کی کہ چاہے دن ہو یا رات، چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر فوری احتجاج کے لیے نکلیں۔
مزید پڑھیں: ”عمران خان کیلیے سب سے پہلے جان میں دوں گا“
جبکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں صوبائی وزیر نے کہا کہ اگر عمران خان کو گرفتار کرنے کی غلطی کی گئی تو اگلے حالات کی ذمہ دار امپورٹڈ حکومت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ تمام کارکنان کمر بستہ رہیں، اگر ایسا ہوا تو بھرپور احتجاج کی تیاری رکھیں، اس کے لیے سب تیار رہیں۔
اگر عمران خان کو گرفتار کرنے کی غلطی کی گئی تو اگلے حالات کی ذمہ دار امپورٹڈ حکومت ہو گی۔ اور تمام کارکنان کمر بستہ رہیں۔ اگر ایسا ہوا تو بھرپور احتجاج کی تیاری رکھیں۔ اس کے لئیے سب تیار رہیں۔#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/0zvdS7xTXM
— Shahram Khan Tarakai (@ShahramKTarakai) June 5, 2022
گزشتہ تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ بند کمروں میں عمران خان کے قتل کی سازش بنائی گئی ہے، اگلے 24 گھنٹے کے اندر ان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
بابر اعوان نے کہا تھا کہ مصدقہ اطلاعات کے مطابق بنی گالہ کے اطراف کچھ لوگ دیکھے گئے، غیر سرکاری حلقوں کا کہنا ہے کہ رات کے وقت عمران خان کے گھر دھاوا بولا جائے گا اور اس دوران ان کی جان لینے کا خدشہ ہے۔
کچھ اونچی دیواروں اور بند کمروں کے پیچھے عمران خان کو قتل کرنے کی سازش ہو رہی ہے, مصدقہ اطلاعات کے مطابق عمران خان کل اسلام آباد آ رہے ہیں اور بنی گالہ کے اطراف کچھ لوگ منڈلاتے دیکھے گئے ہیں, باخبر حلقوں کا کہنا ہے رات کے وقت عمران خان پر دھاوا بولا جائیگا، بابر اعوان کا بیان! pic.twitter.com/su0f32CMkM
— Abdul Qadir (@AbdulqadirARY) June 4, 2022
اس کے بعد اسلام آباد پولیس نے بنی گالہ کے اطراف سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی تھی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے اور اجتماعات پر پابندی ہے، پولیس افسران غیر قانونی سرگرمی سے نمٹنے کے لیے چوکس ہیں۔
پولیس کا کہنا تھا کہ بنی گالہ میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی سخت چیکنگ جاری ہے، مشکوک سرگرمی دیکھی جائے تو فوری 15 پر اطلاع دی جائے، پولیس عمران خان کو قانون کے مطابق مکمل سکیورٹی فراہم کرے گی۔