جمعہ, مئی 16, 2025
اشتہار

کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کا جن بوتل میں بند نہ ہو سکا، ایک ماہ میں 6 قتل

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: شہرقائد میں اسٹریٹ کرائمز کا جن بوتل میں بند نہ ہو سکا، لوٹ مار کے دوران ملزمان شہریوں کو زخمی کرنے کے ساتھ قیمتی جانیں بھی لینے لگے۔

اے آر وائی نیوز کی خصوصی رپورٹ کے مطابق کراچی کے باسی گھر میں محفوظ نہ گھر کے باہر، سال کے پہلے مہینے میں پولیس اہل کار، حساس ادارے کے افسر سمیت 6 افراد کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کر دیا گیا۔

سولجر بازار میں بیرون ملک ویتنام سے لوٹنے والے اسکول ٹیچر کو اس وقت فائرنگ کر کے قتل کیا گیا جب وہ منی ایکس چینج سے اپنی بہن کے ہم راہ پیسے کیش کروا کر نکل رہا تھا۔ عائشہ منزل پر موٹر سائیکل میکنک کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کر دیا گیا۔ کورنگی کاز وے پر اسکول پرنسپل اور حساس ادارے کے سابق افسر بھی اسٹریٹ کرائم کے دوران گولیوں کا نشانہ بنے۔

نیو کراچی میں پولیس جوان بھی ڈکیتوں کی فائرنگ سے شہید ہوا، جب کہ بلدیہ یوسف گوٹھ میں اسٹریٹ کرمنلز نے مزاحمت پر شہری کی جان لے لی۔ اورنگی ٹاؤن مجاہد چوک پر بھی شہری ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوا۔ جوہر آباد میں کيش وين لوٹنے کے دوران فائرنگ سے 3 شہری زخمی ہوئے، سرسيد کے علاقے میں ملزمان نے اے ٹی ایم سے رقم لے کر نکلنے والے شہری کو لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر زخمی کر دیا۔

فائرنگ کے دیگر واقعات سپر ہائی وے، کورنگی، لانڈھی، ریلوے کالونی، گلشن، ایوب گوٹھ، اورنگی ٹاؤن، صدر، منظور کالونی، لیاقت آباد اور نیو کراچی میں پیش آئے، جہاں اب تک 20 سے زائد شہری زخمی ہو چکے ہیں۔

ایک جانب پولیس روزانہ کی بنیاد پر ملزمان کے خلاف کام کرتی نظر آتی ہے تو دوسری جانب کم زور مقدمات کی وجہ سے ملزمان دوبارہ ضمانت پر آ کر اپنی وارداتیں وہی سے شروع کرتے ہیں جہاں سے ختم کی ہوتی ہیں، شہری منتظر ہیں ایسے قانون کے جس میں ایک مرتبہ گرفتار ہونے والا ملزم کم از کم اپنی سزا پوری کر سکے۔

اہم ترین

نذیر شاہ
نذیر شاہ
نذیر شاہ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں