ہفتہ, جولائی 27, 2024
اشتہار

مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے دوران اظہار رائے پر کڑی پابندیاں عائد

اشتہار

حیرت انگیز

مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے دوران اظہار رائے پر کڑی پابندیاں عائد کردی گئیں ، دی وائرکے حالیہ انٹرویو نے تمام حقائق آشکار کردیئے۔

حالیہ انتخابات کےدوران مودی نےاپنی انتخابی مہم میں مقبوضہ کشمیرکےحوالےسےجھوٹ کےپہاڑکھڑے کردیے لیکن دی وائرکے حالیہ انٹرویو نے تمام حقائق آشکارکردیئے۔

مودی کےدعوؤں کےبرعکس مقبوضہ کشمیرکےحالات پہلےسےبھی زیادہ بدترہوچکےہیں اور مقبوضہ کشمیرکی عوام شدید گھٹن کا شکار ہے۔

- Advertisement -

مقبوضہ کشمیر کے3حلقوں میں پولنگ کےعمل کے دوران 2 مختلف نمائندوں کی گفتگو میں انہوں نے کشمیری عوام کی حالت زاربیان کی۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما وحید پارہ نے بتایا کہ کشمیرمیں لوگ بات کرنےسے ڈرتےہیں کیونکہ یہاں مکمل ریڈراج چل رہا ہے اور تمام ایجنسیوں کوہمیں خاموش کروانےکاحکم دیاگیاہے، کریک ڈاؤن کے باعث میڈیا لکھتا نہیں ہے،بارخاموش ہے اور ہمارے سارے فورمز بھی بند کردیے گئے ہیں۔

وحید پارہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں جو بات کرتا ہے اس پریواے پی اےکےچارجز تھوپ دیے جاتے ہیں، کشمیر میں 5 اگست کے بعد دوطرح کی سیاسی پارٹیاں بن چکی ہیں، ایک وہ جو دہلی کی بات کرتی ہیں انکو چھوڑ دیا جاتا ہے جبکہ جو کشمیر کی بات کرتی ہیں انہیں بے دخل کردیا جاتا ہے۔

انھوں نے بتایا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے 40 ورکر بی جےپی کےکریک ڈاؤن کے باعث پارٹی چھوڑنے پر مجبور ہوگئے، انتخابات کے دوران بھی جوپارٹی مودی سرکارکےحق میں بات کرتی ہےاسےچھوٹ ملتی ہے جبکہ اس کے خلاف بات کرنے والوں کیخلاف باقاعدہ کریک ڈاؤن کیا جاتا ہے، اس وقت کشمیر کا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہےکہ لوگوں کو بات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔

جموں وکشمیر نیشنل کانگریس کے رہنما ،آغا روح اللہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں آزادی رائے کا یہ حال ہے کی واٹس ایپ سٹیٹس پر ایک ایموجی لگانے پر یو اے پی اے کے چارجز لگا دیے گئے، کشمیر میں ملازمین کو ڈرا دھمکا کر پوجا پاٹ کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

آغا روح اللہ کا کہنا تھا کہ ہم مودی سرکار کو بتانا چاہتے ہیں کہ کشمیر کے متعلق تمام فیصلے ہم خود لیں گے،ہمیں غیر ملکی ڈیلیگیشن کومتاثر کرنے کیلئے سمارٹ سٹی کی نہیں بلکہ اپنی عوام کی بقا کیلئے پل بنانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ مودی سرکار کی جانب سےایک انتہائی اہم پل کی تعمیر رکوا کر غیر ملکی سیاحوں کو خوش کرنے کیلئے ٹائلیں بچھانے پر عوام کا پیسا ضائع کیا جارہا ہے، پل کی تعمیر رکوانے سے 7 کشمیری بچے ہلاک ہوگئے۔

مودی کا گودی میڈیا ایک جانب آزاد کشمیر میں بد امنی کے متعلق جھوٹا اور من گھڑت پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہے لیکن دوسری جانب دی وائر جیسی نیوز ایجنسی حقائق پر مبنی صحافت کی خاطر سرگرم ہے۔

دی وائر کی حالیہ رپورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کو عالمی سطح پر بےنقاب کردیا لیکن کیا اب بھی مودی سرکار اور گودی میڈیا ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا جھوٹا پروپیگینڈا جاری رکھیں گے؟۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں