تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ضدی بچوں کے والدین کے لیے اچھی خبر

کیا آپ کا بچہ بے جا ضدیں کرتا ہے یا بعض اوقات آپ کی بات ماننے سے انکار کردیتا ہے؟ تو پھر یہ اچھی خبر آپ کے لیے ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ضدی بچوں کے والدین کو پریشان ہونا چھوڑ دینا چاہیئے کیونکہ ایسے بچے ممکنہ طور پر مستقبل میں نہایت کامیاب ثابت ہوسکتے ہیں۔

برطانیہ میں ماہرین نے ایک تحقیق کی جس میں انہوں نے 700 مختلف افراد کا جائزہ لیا۔ ماہرین نے ان افراد کی تنخواہوں، مختلف اداروں میں ان کے عہدوں اور ان کے بچپن کے واقعات کا مطالعہ کیا۔

مزید پڑھیں: خشک لیکچر سے اکتائے ہوئے بچے کی انوکھی مصروفیت

ماہرین نے دیکھا کہ اونچے عہدوں پر کام کرنے والے اور بھاری تنخواہیں لینے والے افراد وہ تھے جو اپنے بچپن میں نہایت ضدی تھے۔

ماہرین کے مطابق اس کی ایک سیدھی سادھی توجیہہ ہے کہ کامیابی انہی افراد کو ملتی ہے جو اپنے حالات سے غیر مطمئن ہوتے ہیں اور انہیں بدلنا چاہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ عادت ان میں بچپن سے موجود ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے بڑوں کی ان باتوں کو ماننے سے انکار کردیتے ہیں جو انہیں پسند نہیں ہوتیں۔

یہی نہیں وہ اپنے والدین کے منع کرنے کے باوجود وہی کام کرتے ہیں جو انہیں خوشی اور اطمینان فراہم کرتا ہے۔ بڑے ہونے کے بعد بھی ان میں یہ عادت برقرار رہتی ہے اور وہ معاشرے کے اصولوں اور اپنی قسمت کے آگے سر جھکانے سے انکار کردیتے ہیں اور اپنی پسند کا مقام حاصل کر کے رہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: بچوں کو کند ذہن بنانے والی وجہ

ماہرین کے مطابق بچپن میں ضدیں کرنے والے افراد دراصل مضبوط قوت ارادی کے مالک ہوتے ہیں اور وہ زندگی کو ویسا ہی بنا کر رہتے ہیں جیسی ان کی خواہش ہوتی ہے۔

تو اگلی بار جب بھی آپ کا بچہ آپ کی بات ماننے سے انکار کرے تو غصہ ہونے کے بجائے سوچیں کہ بڑے ہونے کے بعد اس کا پھل آپ کو اس کی کامیابی کی صورت میں ملے گا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -