پیر, مارچ 17, 2025
اشتہار

بھارت میں یونیورسٹی میں کھلی جگہ نماز پڑھنے پر طالب علم گرفتار

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت کی ایک یونیورسٹی کی حدود کے اندر کھلی جگہ میں نماز پڑھنے پر طالب علم کو گرفتار کرلیا گیا، واقعہ ہولی کے جشن کے دوران پیش آیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں قائم نجی یونیورسٹی میں مسلمان طالب علم کو حراست میں لیا گیا ہے، خالد پرادھان نامی نوجوان کو جامعہ میں کھلے مقام پر نماز پڑھنے پر گرفتار کیا گیا۔

رواں ہفتے یونیورسٹی کے کیمپس میں ہولی کے جشن کے دوران طالب علموں کے ایک گروپ کے نماز پڑھنے کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس پر مقامی ہندو گروپ نے احتجاج کیا تھا، اس کے بعد خالد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے الزام میں خالد پرادھان کے خلاف انتظامی کارروائی کرتے ہوئے نجی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طالب علم اور تین سیکیورٹی اہلکاروں کو اس معاملے پر معطل کردیا۔

سرکل افسر صدر دیہت شیو پرتاپ سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ سوشل میڈیا میں آئی آئی ایم ٹی یونیورسٹی کے کیمپس میں نماز ادا کرنے کی ویڈیو گردش کر رہی تھی جس کے بعد خالد کو حراست می لیا گیا۔

ایس ایچ او انوپ سنگھ نے بتایا کہ ایک شہری کارتک ہندو کی شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، کسی گروپ کے مذہب کی بے عزتی یا مذہبی عقائد کو نشانہ بنانے پر کارروائی کی گئی ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی اقدام کے حوالے سے بھارتیا نیایا سنہیتا (بی این ایس) سیکشن 299 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2008 کی متعلقہ شقوں کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

آئی آئی ایم ٹی یونیورسٹی کے ترجمان سنیل شرما کا کہنا تھا کہ داخلی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ نماز ایک کھلی جگہ ادا کی گئی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کے لیے ویڈیو اپ لوڈ کر دی گئی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں