اسلام آباد: قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کی قرارداد جمع کرادی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں کے خلاف جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان مطالبہ کرتا ہے کہ قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لیا جائے، اس اقدام سے ملک میں مہنگائی کی بدترین لہر پیدا ہو گی۔
قرارداد کا متن میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ملک کی صنعت اور زراعت پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ قرارداد پر اپوزیشن سمیت حکومتی اتحادی ارکان کے بھی دستخط ہیں۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت نے اچانک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پچیس روپے سے زائد کا ریکارڈ اضافہ کیا اور قیمتوں کا اطلاق بھی فوری ہوگیا تھا۔ فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کے مطابق پیٹرول 25 روپے58 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوکر 100 روپے10 پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل 21 روپے 31 پیسے اضافے سے101 روپے 46 پیسے اور مٹی کا تیل ساڑھے 23 روپے بڑھ کر انسٹھ روپے چھ پیسے پر پہنچ گیا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر عوم کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔ وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و توانائی عمر ایوب نے اپنے ٹویٹ میں قیمت میں اضافے پر وضاحت دیتے ہوئے لکھا کہ ‘عالمی منڈی میں گذشتہ ایک ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بھی دو سے تین روپے گراوٹ آئی ہے جس کے باعث پٹرولیم منصوعات مہنگی ہوئی۔