اسلام آباد : وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ چینی کی قیمت میں کوئی تضاد نہیں مقررہ ریٹ کا سختی سے نفاذ کیا جائے۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے چینی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق دعوے مسترد کردیے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر رانا تنویرحسین کی زیرصدارت چینی کی قیمتوں سے متعلق اجلاس منعقد کیا گیا جس میں چینی کی قیمتوں سے متعلق دعوؤں کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر، سیکرٹری صنعت، دیگرحکام کے علاوہ چاروں صوبوں کے نمائندے ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔
اس موقع پر ملک بھر میں طے شدہ نرخوں کے نفاذ کو یقینی بنانے پرتبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس کو چینی کی ایکس مل اور ریٹیل قیمتوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وفاقی وزیر رانا تنویر نے چینی کی قیمتوں میں تضاد کےدعوؤں کو سختی سے مسترد کردیا، انہوں نے کہا کہ تمام شوگر ملز چینی کی تھوک قیمت159روپے فی کلومقرر کرنے پر متفق ہوچکی ہیں، انہوں نے تمام صوبوں کو اس معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ ،
پنجاب کے نمائندے نے صوبے بھرکے اضلاع کے تفصیلی ڈیٹا کے ساتھ اپنی رپورٹ پیش کی، حکومت پنجاب کے نمائندے کا مؤقف تھا کہ چینی کی تھوک قیمت159روپے،ریٹیل قیمت اوسطاً164روپےفی کلو ہے۔ رپورٹ کموڈیٹی پرائس مینجمنٹ سسٹم سے حاصل کی گئی تھی۔
نمائندہ سندھ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبہ سندھ میں چینی کی ریٹیل قیمت168روپے فی کلو ہے، یہ رپورٹ سندھ بیورو آف پرائسز کے اعداد وشمار کے مطابق ہے۔
خیبرپختونخوا کے نمائندے کا مؤقف تھا کہ کے پی کے میں ایکس مل چینی کی قیمت164روپے فی کلو ہے۔ وفاقی وزیر رانا تنویر نے کے پی حکام کو پی ایس ایم اے کے طےشدہ نرخ159روپے کے یقینی نفاذ کی ہدایت کی۔
بلوچستان کے نمائندوں نے چینی کی قیمتوں میں کمی کے رجحان کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان میں چینی کی موجودہ قیمت168روپے فی کلو ہے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں کسی بھی قسم کی بےضابطگی ناقابل قبول ہے، صوبے تھوک قیمت159روپے اور ریٹیل قیمت164روپے فی کلو کا سختی سے نفاذ کریں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ روزانہ کی بنیاد پر قیمتوں کی نگرانی اور کسی بھی خلاف ورزی پرفوری کارروائی کی جائے، وزیراعظم کی قیادت میں حکومت عوامی فلاح وبہبود کیلئے انتہائی فکرمند ہے، وزارت قومی غذائی تحفظ قیمتوں کے استحکام، غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے۔