تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

سکھر دارالامان: سہولتکاری کے مبینہ الزام میں پناہ لینے والی خواتین شدید مشکلات کا شکار

دارالامان سکھر سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والی خاتون کا کچھ پتہ نہ چل سکا تاہم سہولت کاری کے الزام میں گرفتار خواتین کی زندگی جہنم بن گئی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق چند روز قبل دارالامان سکھر سے خاتون کے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والا معاملہ حل نہ ہو سکا البتہ سہولت کاری کے الزام میں جیل بھیجی جانے والی دو خواتین کو دارالامان میں پناہ لینا مشکل بنا دیا گیا۔

ضمانت پر رہا ہو کر دارالامان واپس آنے والی خاتون مسمات صفیہ کی جانب سے وڈیو بیان اے آر وائی نیوز کو موصول ہوا جس میں صفیہ خاتون نے آبدیدہ ہوتے ہوئے الزام عائد کیا کہ دارالامان سکھر کی انچارج مدثرہ اور خالدہ کے کرتوتوں کی قلعی کھول دی۔

خاتون نے بتایا کہ مجھ سے زبردستی بیان دلوایا گیا کہ چابیاں صائمہ خاتون کے پاس تھیں مگر سچ یہ ہے کہ دارالامان کی چابیاں یہاں رہنے والی کسی بھی خاتون کے پاس نہیں ہوتیں، دارالامان کی انچارج مدثرہ اور خالدہ اب مجھ پر زبردستی دباؤ ڈالا رہی ہیں کہ بیان تبدیل کرو۔

صفیہ خاتون نے وڈیو بیان میں بتایا کہ ان خواتین نے میرا دارالامان میں رہنا دشوار کردیا ہے ہے، میرا بچہ شوگر کا مریض ہے گذشتہ روز بے ہوش ہو گیا تھا یہاں دارالامان میں نہ دوائیاں دی جا رہی ہیں نہ میرے بچے کو انجیکشن لگوایا جا رہا ہے۔

وڈیو بیان میں صفیہ خاتون نے مبینہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ انچارج مدثرہ خاتون نے مجھے سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے کہ اگر بیان نہ بدلہ تو پنکھے سے لٹکا کر پھانسی دے دوں گی۔

اپنے ویڈیو بیان میں متاثرہ خاتون صفیہ نے ہاتھ جوڑ کر اعلیٰ اداروں اور متعلقہ افسران سے اپیل کی ہے کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے مجھے اس مشکل سے نکالیں میرا بچہ شدید بیمار ہے میری مدد کریں۔

واضح رہے کچھ روز قبل دار الامان سکھر سے ایک خاتون پر اسرار طور پر لاپتہ ہو گئی تھی خاتون کے لاپتہ ہونے کے بعد انچارج مدثرہ نے سہولتکاری کے الزام میں وہاں کی مکین دو خواتین سمیت عملے کے کچھ افراد پر مقدمہ درج کروایا تھا۔

جبکہ گذشتہ روز سکھر پریس کلب میں پر اسرار طور پر لاپتہ ہونے والی لڑکی کی والدہ اور بھائی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ میری بچی کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ میری مدعیت میں درج ہونا چاہئے اور میری بچی کو بازیاب کروا کر میرے حوالے کرنا چاہئے۔

Comments

- Advertisement -
سحرش کھوکھر
سحرش کھوکھر
Sehrish Khokhar is ARY News Sukkur Correspondent