سکھر: پنچایت کا انوکھا فیصلہ, چوری کے الزام میں نوجوان کو بدترین نشانے بنانے کے بعد سر مونڈھ دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق افسوسناک واقعہ سکھر کے علاقے صالح پٹ میں پیش آیا، جہاں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے نوجوان پر چوری کا الزام عائد کیا گیا۔
علاقے کے بااثر افراد نے معاملے کو نام نہاد پنچائیت کے تحت حل کرنے کا فیصلہ کیا اور بااثر افراد کی زیرنگرانی پنجایت طلب کی گئی، جہاں پنجایت نے حکم دیا کہ چوری میں ملوث مینگواڑ برادری کے نوجوان کو پہلے تشدد کا نشانہ بنایا جائے اور بعد ازاں اس کا سر مونڈھ دیا جائے۔
غیر قانونی پنچایت کے حکم پر عمل کیا گیا اور شیڈوکاسٹ سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو بدترین کا نشانہ بنایا گیا بعد ازاں اس کا آدھا سر مونڈھ دیا گیا، واقعے کی ویڈیو اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔
واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر متعلقہ تھانے کی پولیس حرکت میں آئی اور انہوں نے مینگواڑ برادری کے نوجوان کو پنچایت سے نکال کر تھانے منتقل کیا، اور واقعے کی تحقیقات شروع کی تو نوجوان سے متعلق کوئی شواہد نہ مل سکے، جس پر پولیس نے نوجوان کو رہا کر دیا۔