کراچی: موسم گرما کا آغاز ہوتے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ شروع ہوگئی، شہروں میں 6 تا 8 اور دیہات میں 10 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن کردی۔
تفصیلات کے مطابق ابھی گرمی شروع ہوئی ہے اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا جن بوتل سے باہر آگیا جس نے صارفین کو اپنی گرفت میں لے لیا، آئی پی پیز نے پیداوار میں کمی کردی، لوڈ شیڈنگ کے خلاف حکومت کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
اطلاعات ہیں کہ ملک بھر میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھ گیا ہے، شارٹ فال 3500 روپے تک پہنچ گیا،بجلی بنانے کی صلاحیت تو موجود ہے لیکن بجلی بنانے کے لیے حکومت کے پاس رقم نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے نجی بجلی گھروں کی ادائیگیاں روک لی ہیں جس پر آئی پی پیز نے بجلی بنانا کم کردی۔
حکومتی اعداد وشمار کے مطابق بجلی کی ملکی پیداوار 11000 ہزار میگا واٹ جب کہ طلب 14500 میگاواٹ تک ہے یعنی بجلی کا شارٹ فال 3500 میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے، شہروں میں 6 گھنٹے اور دیہات میں 10 گھنٹے تک بجلی کی فراہمی معطل رہے گی۔
نجی بجلی گھروں کے حکومت پر 250 ارب روپے چڑھ گئے
صنعتی ذرائع کے مطابق نجی بجلی گھروں کے حکومت پر 250 ارب روپے باقی ہیں لیکن حکومت کاتاحال انہیں ادائیگیاں کرنے کا کوئی ارادہ نظر نہیں آرہا جس پر بعض پاور پلانٹس نے پیداوار بند کردی ہے اور مستقبل میں خدشہ ہے کہ مزید پاور پلانٹس بجلی بنانا بند کرسکتے ہیں کیوں کہ ادائیگیاں نہیں ہورہیں۔
علاوہ ازیں بجلی کی ایک بڑی مقدار جو کہ 1900 میگاواٹ ہے، ٹرانسمیشن اور چوری کے سبب ضائع ہوجاتی ہے لیکن اسے روکنے پر بھی کوئی موثر اقدامات نظر نہیں آرہے۔
بجلی کی طلب بڑھنے پر لوڈشیڈنگ بڑھانا پڑی، وزارت پانی و بجلی
دوسری جانب وزارت پانی و بجلی نے کہا ہے کہ طلب بڑھنے پر لوڈ شیڈنگ کرنا پڑی جس پر عوام سے معذرت خواہ ہیں، لوڈ شیڈنگ کا نیا شیڈول ترتیب دیا جارہا ہے، جلد کمی آئے گی۔