شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ سنیتا مارشل کا کہنا ہے کہ بچوں کی پرورش اور تربیت کے وقت خود کو پاگل نہ بنائیں۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں اداکارہ سنیتا مارشل، منزہ عارف اور ڈاکٹر نیلم نے شرکت کی اور بچوں کی پرورش اور تربیت سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا۔
سنیتا مارشل نے بتایا کہ میرا بڑا بیٹا ہے اور پھر بیٹی ہے، شروع میں بہت پاگل ہوگئی تھی، میں نے بچوں کو ہارس رائیڈنگ اور سوئمنگ بھی کروانی تھی، مجھے ان کے گریڈز بھی اچھے چاہیے تھے وہ سب کرکے میں نے اپنی ہی طبیعت خراب کرلی تھی پھر مجھے کافی دیر میں سمجھ آئی کہ میں کیا کررہی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے خود کو پرسکون کیا پھر بچوں پر زیادہ بہتر توجہ دینے لگی۔
اداکارہ نے کہا کہ ہر انسان پرفیکٹ نہیں ہوتا، میں خود کو وقت نہیں دے پارہی تھی، میں کام بھی کررہی تھی، شوٹ پر لڑائی بھی ہورہی ہوتی تھی کہ مجھے بچوں کو ہارس رائیڈنگ پر لے کر جانا ہے، میں بھاگتی ہوئی انہیں لے کر جاتی تھی پھر گھر چھوڑ کر دوبارہ شوٹنگ پر جاتی تھی۔
سنیتا مارشل نے کہا کہ حسن بھی بچوں کی تربیت کرتے تھے لیکن میں زیادہ توجہ دیتے تھی پھر مجھے بعد میں اندازہ ہوا کہ میں بچوں کو بھی تھکا رہی ہوں جو کہ غلط ہے، خود کو پرسکون کیا جس کی وجہ سے بچے بھی ریلیکس ہوگئے اس سے مجھے اور بچوں کو بھی فرق پڑا۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کی تربیت میں مقابلے بازی کے دوران آپ کو پاگل نہیں ہونا چاہیے، ابھی میرا بیٹا اسکول میں روئنگ کرتا ہے تو میں نے اس کو یہ نہیں کہا کہ جیت کر آنا ہے اس سے صرف اتنا کہا کہ تم انجوائے کرو۔
اداکارہ نے کہا کہ آج کل کے زمانے میں ہم لوگ بچوں کو بہت زیادہ پُش کرتے ہیں، تھوڑا سا ٹھہراؤ ہونا چاہیے جو اساتذہ کا کام ہیں وہ ان کو کرنے دیں جو والدین کا کام وہ کریں، ہر چیز کے اندر شامل ہونا ضروری نہیں۔