تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

سن اسکرین سمندری حیات کے لیے نقصان دہ

موسم گرما میں دھوپ سے بچاؤ کے لیے سن اسکرین یا سن بلاک کا استعمال ایک عام سی بات ہے اور یہ ہمارے لیے تو بے ضرر ہے تاہم سمندری حیات کے لیے یہ نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

اگر آپ ساحل سمندر پر پکنک منانے جارہے ہیں اور جانے سے قبل آپ نے بہت سا سن اسکرین استعمال کیا ہے، تو یاد رکھیں پانی میں جانے کے صرف 20 منٹ کے اندر آپ کی جلد پر لگا آدھے سے زیادہ سن اسکرین پانی میں گھل جائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی میں جانے کے بعد یہ سن اسکرین سمندری حیات کے لیے زہر قاتل ثابت ہوسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس سن اسکرین کا سب سے پہلا شکار مونگے کی چٹانیں بنتی ہیں۔

ان چٹانوں کا رنگ اور مخصوص ماحول یہاں رہنے والی آبی حیات کے لیے نہایت ضروری ہے کیونکہ یہ ان آبی حیات کو رنگ، آکسیجن اور غذا فراہم کرتے ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق ہر سال 14 ہزار میٹرک ٹن سن اسکرین ان چٹانوں پر جم جاتا ہے۔ چٹانوں پر جم جانے والے اس سن اسکرین کا وزن 3 ہزار ہاتھیوں کے جتنا ہوتا ہے۔

سن اسکرین میں موجود دھوپ سے بچانے والے کیمیکل یو وی پروٹیکشن میں شامل ایک جز بینزو فنون ان نباتاتی چٹانوں کو سخت کردیتا ہے جس کے باعث یہ مزید افزائش نہیں پاسکتے۔

علاوہ ازیں یہ ایک خوردبینی کائی کو بھی متاثر کرتے ہیں جو ان چٹانوں کی افزائش کے لیے ضروری ہے۔ نتیجتاً یہ چٹانیں اپنا رنگ کھونے لگتی ہیں جس کے بعد ان کے مردہ ہونے کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔

سن اسکرین کا اگلا شکارفائٹو پلنکٹن نامی کائی بنتی ہے۔ یہ کائی سمندر کی فوڈ چین کا بنیادی جز ہے۔ اس کائی کے متاثر ہونے سے سمندر میں موجود تمام جانداروں کی غذا متاثر ہوتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دھوپ کی تابکار شعاعیں جلدی کینسر میں بھی مبتلا کرسکتی ہیں چنانچہ سن اسکرین کا استعمال ازحد ضروری ہے تاہم سمندری حیات پر اس کے نقصانات کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔

Comments

- Advertisement -