تازہ ترین

قومی اسمبلی میں ضمنی مالی بجٹ 2023 منظور

قومی اسمبلی نے ضمنی مالی بجٹ 2023 کی منظوری دے دی۔ اپوزیشن کی تمام ترامیم مسترد کر دی گئیں۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ضمنی مالیاتی بل کے حوالے سے ارکان کی تجاویز کا خیرمقدم کرتےہیں ضمنی مالیاتی بل کا قدم مجبوراً اٹھانا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ بجلی چوری، لائن لاسز اور بلز کی عدم ادائیگی سے پاور سیکٹر کو خسارے کا سامنا ہے، 1450 ارب روپے وصول نہیں ہو رہے، گزشتہ حکومت کی غلطیوں کی وجہ سے ملکی معیشت 24 سے 47ویں نمبر پر پہنچی موجودہ معاشی مسائل پی ٹی آئی حکومت کی ناقص پالیسیوں کانتیجہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کفایت شعاری کی پالیسی پر عمل پیرا ہے فضائی ٹکٹوں پر فکس ٹیکس عائدکرنےکی تجویز زیرغور ہے جب کہ اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنہ ہونے والے شیئرز پر ٹیکس لگایا جائےگا، کلیکشن کی اسپیڈ درست ہے آئی ایم ایف کو بتا دیا ہے ضمنی مالیاتی بل کی منظوری سےملکی معیشت کی بہتری میں مدد ملے گی۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کوئی شک نہیں کہ مہنگائی لوگوں کی برداشت سے باہر ہو گئی ہے سابق حکومت نےسخت شرائط پرآئی ایم ایف سےمعاہدہ کیا پھر عملدرآمد نہیں کیا اگر 170 ارب کے ٹیکس لگارہے ہیں تو کوشش کی غریب عوام کیلئے مذاکرات کر لیں ہمارے قرضے 70 فیصد سے زائد بڑھ گئےہیں ہم نے10دن تک آئی ایم ایف سے مذاکرات کیے۔

وزیر خزانہ نے ایوان کو بتایا کہ پاور سیکٹر میں لائن لاسز بجلی چوری سے 1400 ارب کا نقصان ہے بجلی پیدا کرنے کی لاگت 3ہزار ارب ہے ایف بی آر اپنے ریونیو اہداف پورا کرےگا ہم نےمذاکرات میں آئی ایم ایف کو 170 ارب کے ٹیکسز پر راضی کیا یہ مہنگائی ہماری پالیسیوں کانتیجہ نہیں ہے گزشتہ حکومت کے پیدا کردہ بحران کی وجہ سے یہ اقدامات لینےپڑے ہمیں قومی معاہدوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف حکومتی اخراجات میں کمی کا اعلان کریں گے وزیراعظم آئندہ چند روز میں حکومتی اخراجات کم کرنےکا پلان ایوان میں پیش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ مخصوص کمپنیز کے شیئرز پر ٹیکس بڑھانےکا فیصلہ کیا ہے سگریٹ پر ٹیکس میں اضافےکی تجویز ہے ترمیم لا رہے ہیں، سیگریٹ پرڈیوٹی فنانس بل کےبل میں اعلان کردہ ہی رہےگی ہمیں یقین ہےبل پاس ہونے سے مالی مشکلات سےملک کو نکالیں گے۔

Comments

- Advertisement -