اسلام آباد : حکومتِ پاکستان نے پاناما لیکس کی عدالتی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو خط لکھ دیا
سپریم کورٹ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے چیف جسٹس ترجیحی طور پر اس عدالتی کمیشن کی سربراہی کریں۔
وزارت قانون کے قائم مقام سیکرٹری کی طرف سے لکھے گئے خط کے ساتھ ضابطہ کار بھی لگایا کیا گیا ہے جس کے مطابق عدالتی کمیشن موجودہ اور سابق عوامی عہدہ رکھنے والوں کی بھی تحقیقات کرے گا۔
ضابطہ کار میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام وفاقی اور صوبائی ادارے کمیشن کی معاونت کے پابند ہوں گے۔ کمیشن حلف نامے پر دستاویزات وصول کرے گا اور دستاویزات پیش کرنے والے شخص پر جرح کے لیے کمیشن بھی بنا سکتا ہے۔
ا س ضابطہ کا ر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عدالتی کمیشن اپنے مقرر کردہ وقت پر کارروائی شروع کرسکتا ہے اور کمیشن اس بارے میں سفارشات بھی دے سکتا ہے۔
ضابطہ کار میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آف شور کمپنیوں کے بارے میں عدالتی کارروائی مکمل ہونے کے بعد کمیشن اپنی سربمہر رپورٹ وفاقی حکومت کو پیش کرے گا۔