تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 سینیٹ میں پیش

اسلام آباد : سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل2023 سینیٹ میں پیش کردیا گیا ، چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اور طریقہ کار بل 2023 کمیٹی کو بھجوایا جائے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا ، سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل2023 سینیٹ میں پیش کیا گیا ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل ایوان میں پیش کیا۔

پی ٹی آئی کے سینیٹرز کا بل کمیٹی کو بھجوانے کا مطالبہ کردیا ، چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اور طریقہ کار بل 2023 کمیٹی کو بھجوایاجائے، جس پر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ میری استدعا ہے بل کوکمیٹی میں بھجوانےکےبجائےآج ہی منظور کیاجائے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت پارلیمان کا اختیار ہے کہ وہ قانون سازی کرے ، وقت کے ساتھ مختلف ادوار اور رویوں کا سامناکرنا ہوتا ہے اور وقت کیساتھ عوام کی ضرورتوں کے مطابق قانون میں تبدیلی کی گنجائش رکھناپڑتی ہے۔

وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ قانون کبھی ڈٹ کر کھڑا نہیں ہوتا، ردوبدل کی گنجائش رکھنی ہوتی ہے، قانون سازی کا کام مقننہ کا ہے ،آئین کہتاہے کہ ایک دوسرےکی حدودمیں غیرضروری مداخلت نہ کریں۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ماضی میں سوموٹوکےبےدریغ استعمال سے اربوں ڈالرکےنقصان اٹھائےگئے، سپریم کورٹ کےاندرسےآواز آئی کہ یہ فرد واحد کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، سپریم کورٹ کے 17ججز سب برابر ہیں، شخصیت کےبجائے نظام کو مضبوط کرناچاہیےتاکہ ادارہ ڈیلیور کرسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ بل کےتحت چیف جسٹس کیساتھ دو سینئر ترین جج سوموٹو لینے کافیصلہ کرینگے، قومی اسمبلی میں یہ بل بحث کے بعد منظور ہوا، آرٹیکل 10اے فیئر ٹرائل کا حق دیتا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ دین اور شریعت بھی کہتی ہے آپ کیخلاف کوئی فیصلہ ہوتو اپیل کا حق ہوناچاہیے، اب بنچ کے لیے کمیٹی میں تین ارکان فیصلہ کریں گے۔

گذشتہ روز قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل دوہزار تیئس کثرت رائے سے منظور کیا گیا تھا ، جس کے تحت ازخودنوٹس کااختیارچیف جسٹس اور دو سینئر ترین ججوں کو دے دیا گیا، سوموٹو نوٹس کےتحت ماضی کے کیسز میں سزا یافتہ تیس دن میں اپیل کرسکیں گے۔

بل کے تحت نوازشریف،جہانگیر ترین، یوسف رضا گیلانی،طلال چوہدری،دانیال عزیزکوبھی اپیل دائرکرنے کا حق ملےگا۔

Comments

- Advertisement -