اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ورکرز ویلفیئر فنڈ کی تقسیم سے متعلق درخواست پرسماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت اس مسئلے کو حل کرائے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ورکرز ویلفیئر فنڈ کی تقسیم سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کو ابھی تک پورے فنڈز نہیں دیے گئے، کے پی کو بھی 2018 کا فنڈ نہیں ملا۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ موت ، اسکالرشپ اور شادی پرتوفنڈ فوری دینے چاہییں، جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت اس مسئلے کو حل کرائے۔
وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ سندھ کو 2014 سے فنڈز ملے ہی نہیں، سندھ حکومت اپنے طور پر فنڈ اکٹھے کرکے تقسیم کررہی ہے، اب تک 28 کروڑ20 لاکھ ویلفیئرفنڈ میں دیے گئے۔
درخواست گزار نے کہا کہ ورکرزویلفیئر فنڈ کاحشر بھی ای او بی آئی جیسا ہونے جا رہا ہے، سپریم کورٹ نے 48 ارب جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔
درخواست گزار کے مطابق ورکرز ویلفیئربورڈ سیاسی بنیادوں پرتشکیل دیا جاتا ہے، عدم ادائیگیوں کے باعث طلبا کو ڈگریاں نہیں دی گئی، جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ ہم مائیکرو مینجمنٹ میں نہیں پڑیں گے۔
سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے ورکرزویلفیئر فنڈ کی تقسیم پررپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔