اشتہار

سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس اعجازالاحسن بھی مستعفی

اشتہار

حیرت انگیز

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے بعد سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجازالاحسن بھی مستعفی ہو گئے۔

جسٹس اعجازالاحسن سنیارٹی میں تیسرے سینئرترین جج تھے اور ان کا نام چیف جسٹس آف پاکستان کے لیے سب سے اوپر تھا۔

جسٹس اعجازالاحسن نے اپنا استعفیٰ صدرمملکت کو بھجوا دیا ہے۔

- Advertisement -

جسٹس اعجازالاحسن کو اکتوبر 2024 میں چیف جسٹس آف پاکستان بننا تھا۔ انہوں نے آج سپریم جوڈیشل کونسل اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔

جسٹس اعجازالاحسن نے دو روز پہلے جسٹس مظاہرنقوی کیخلاف کارروائی سے اختلاف کیا تھا۔

سپریم جوڈیشل کونسل کا جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف کارروائی ختم نہ کرنے کا فیصلہ

اس سے قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ منظور کیا تھا، صدر مملکت نے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آرٹیکل 179 کے تحت استعفیٰ منظور کیا۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے گزشتہ روز اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوایا تھا، جسٹس مظاہر کہا تھا کہ ان کے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ وہ لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج رہے، تاہم اب ان کے لیے عہدے پر کام مزید جاری رکھنا ممکن نہیں رہا ہے۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک شکایت زیر سماعت ہے، جس میں ان پر اثاثوں سے متعلق الزامات ہیں، اس کے علاوہ ان کی ایک مبینہ آڈیو بھی سامنے آئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں