تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

متروکہ وقف املاک بورڈ‌ میں‌ بے ضابطگیوں پر سپریم کورٹ کا سوموٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے متروکہ وقف املاک بورڈ میں ہونے والی بےضابطگیوں پر سوموٹو نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم جاری کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ڈی جی ڈاکٹر ثنااللہ عباسی کو متروکہ وقف املاک بورڈ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم دیا۔ عدالتی حکم کے بعد ایف آئی اے نے ڈائریکٹر اسلام آباد زون وقاراحمد کی زیرنگرانی تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی دیں جو 73 آڈٹ پیپرا کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کریں گی۔

تحقیقاتی کمیٹیاں متروکہ وقف املاک بورڈ کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے والے افراد کے خلاف گھیرا تنگ کر کے  اراضی واگزار کرائیں گی۔

رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیموں نے اسلام آباد سیکٹر ڈی17میں بورڈکی 35 کنال اراضی واگزارکرائی جس کی مالیت 300 ملین روپے کے قریب ہے۔

مشترکہ آپریشن میں اراضی پر قائم کی گئی چار دیواری کو گرا کر پلاٹنگ نشانات ختم کردیے گئے جبکہ  جائیداد کا قبضہ  موقع  پر ہی بورڈ کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرکےحوالے کردیاگیا ہے۔

 ایک اورکارروائی میں چکوال میں507 کنال زرعی زمین واگزار کرائی گئی، اسی طرح چکوال سٹی میں تھنیل روڈ پر ایک کنال کمرشل زمین جبکہ تلہ کنگ میں 135 کنال اور 13 مرالہ کروڑوں روپے مالیت کی اراضی واگزار کرائی گئی۔

صرافہ بازار راولپنڈی میں متروکہ وقف بورڈ کی اراضی پر قائم غیرقانونی  تعمیر شدہ عمارت کو سیل بھی کردیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے راولپنڈی،اٹک،چکوال ،جہلم کے کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز سے رابطہ کر کے متروکہ وقف املاک بورڈکی جائیدادوں کیلئے مزید کارروائیاں جاری رکھنے کا حکم بھی دیا۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ تحقیقات کادائرہ کار وسیع ہوتے ہی مزید بےضابطگیوں کے انکشافات متوقع ہیں۔

ترجمان فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے مطابق اسلام آباد سے اب تک 50 کروڑ سے زائد مالیت کی اراضی واگزار کرائی  اور قبضہ کرنے والے چار افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -