واشنگٹن: امریکی خلائی ادارے دی نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) نے چاند پر 4 جی انٹرنیٹ کی دستیابی کے لیے بڑا قدم اٹھا لیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ناسا خلانوردوں کے لیے 4 جی نیٹ ورک کی سہولت حاصل کررہا ہے اور یہ منصوبہ نوکیا کمپنی کا سونپا گیا ہے تاکہ چاند پر4جی کا استعمال یقینی بنایا جاسکے۔
رپورٹ کے مطابق 5 جی کے حصول سے خلانوردوں کو خلائی مرکز تک اہم معلومات پہنچانے میں آسانی ہوگی، تیز ترین انٹرنیٹ سے مواد کی فراہمی بھی جلد ممکن ہوسکے گی، اس منصوبے کی لاگت ایک کروڑ 41 لاکھ ڈالرز ہوگی، تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ فور جی انٹرنیٹ کا یہ پراجیکٹ کب تک مکمل ہوگا۔
چاند اور مریخ کے ملاپ کا دلکش نظارہ
نوکیا اور ناسا کے درمیان معاہدے کے تحت چاند پر 4 جی کی فراہمی پر کام کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں 4 جی/ ایل ٹی ای نیٹ کی تنصیب کی جائے گی جس کے بعد اسے 5 جی سے اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔
To the moon! 🌕
We are excited to have been named by @NASA as a key partner to advance “Tipping Point” technologies for the moon, to help pave the way towards sustainable human presence on the lunar surface.
So, what technology can you expect to see? (1/6) pic.twitter.com/wDNwloyHdP
— Bell Labs (@BellLabs) October 15, 2020
اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوا تو خلا میں یہ پہلا 4جی/ ایل ٹی ای سسٹم ہوگا۔ خلاباز چاند کی تصاویر اور ویڈیوز انسٹاگرام پر بھی پوسٹ کرسکیں گے۔ اس نیٹ ورک سے چاند گاڑیوں کے آپریشن اور نیوی گیشن کے لیے وائرلیس سپورٹ فراہم کی جائے جبکہ اسٹریمنگ ویڈیو بھی ممکن ہوسکے گی۔
چاند کے لیے فور جی پر خصوصی طور پر کام کیا جائے گا تاکہ یہ سسٹم زیادہ درجہ حرارت، ریڈی ایشن اور خلائی ماحول میں بھی کارآمد رہے اس دوران کسی قسم کی کوئی رکاوٹیں پیش نہ آئیں۔