اشتہار

کراٹے کومبیٹ میں بھارت کو ہرانے والے پاکستانی فائٹر کا شکوہ

اشتہار

حیرت انگیز

دبئی میں ہونے والے کراٹے کومبیٹ مقابلے میں بھارتی کھلاڑی کو ہرانے والے پاکستانی فائٹر رضوان علی نے بڑا شکوہ کر دیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستانی کراٹے فائٹر رضوان علی نے گزشتہ دنوں دبئی میں بھارتی کھلاڑی پون گپتا کو دو ایک سے شکست دے کر سبز ہلالی پرچم بلند اور ملک کا نام روشن کیا تھا تاہم وہ حکومت سے نالاں ہیں۔

محمد رضوان  نے موہڑہ شریف دربار آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ 8 سال سے پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں لیکن انہیں حکومتی سطح پر کوئی پذیرائی نہیں ملی۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ کراٹے کومبیٹ میں شرکت اپنے بل بوتے پر کی۔ بھارت کے ساتھ فائٹ میں بہت پریشر تھا لیکن مقابلے میں بھارتی کھلاڑی پون گپتا کو ناک آؤٹ کیا۔

پاکستانی فائٹر نے کہا کہ ملک میں قومی سطح پر فیڈریشنز بنتی ہیں لیکن ان کا کردار نظر نہیں آتا۔

محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ملک میں جس طرح دیگر کھیلوں کو سپورٹ ملتی ہے اسی طرح کراٹے، مارشل آرٹ کو بھی پذیرائی ملنی چاہیے جب کہ حکومت کھلاڑیوں کو مالی امداد کے ساتھ ٹریننگ اور انفرااسٹرکچر کی فراہمی پر بھی سنجیدگی سے کام کرے۔

واضح رہے کہ اسی کراٹے کمبیٹ کے فیصلہ کن مرحلے میں پاکستانی فائٹر شاہ زیب رند نے روایتی حریف بھارت کے سپر اسٹار فائٹر رانا سنگھ کو شکست دے کر چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

’چائے کیسی تھی کے بعد اب تھپڑ کیسا تھا نیا ٹرینڈ بن گیا‘

تاہم یہ اعزاز حاصل کرنے سے قبل شاہ زیب نے بھارتی فائٹر کو ایک زور دار تھپڑ بھی رسید کیا تھا جس کو میڈیا میں کافی شہرت ملی اور یوں ابھینندن کی چائے کے بعد تھپڑ کی گونج ایسی دنیا میں پھیلی کہ چائے کیسی تھی کے بعد اب تھپڑ کیسا تھا نیا ٹرینڈ بن گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں