اسٹاک ہوم: سوئیڈن میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی ملیریا کی دوا کلورکوئین کے مضر اثرات سامنے آنے کے بعد اس کا استعمال روک دیا گیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوئیڈن کے اسپتالوں نے کرونا وائرس کے مریضوں پر ملیریا کی دوائی کلوروکوئین کا استعمال بند کردیا جس کی وجہ سردرد اور بینائی کو ضائع کرنا بتایا گیا ہے۔
اسٹاک ہوم کے مغرب میں 200 میل کے فاصلے پر واقع وسرا گوٹلینڈ کے خطے کے ڈاکٹر کی جانب سے مریضوں کو کلوروکوئین کی دوا نہیں دی جارہی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کلورکوئین کی دوا کرونا کے مریض کے علاج کے لیے سودمند قرار دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق سوئیڈن کے اسپتالوں میں متعدد مریضوں کو گولیاں تجویز کیے جانے کے چند دن بعد سردرد، بینائی میں کمی کی شکایات سامنے آئیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 100 میں سے ایک شخص کو کلوروکوئین استعمال کرنے کے سبب دل کا بہت تیز یا آہستہ دھڑکنا اور ہارٹ اٹیک کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ملیریا کی دوا کھانے والا ڈاکٹر جاں بحق
واضح رہے کہ یورپ، امریکا اور چین میں ڈاکٹروں کو سنگین بیمار کرونا وائرس کے مریضوں پر کلوروکوئین کی دوا استعمال کرنے کا لائسنس دیا گیا ہے۔
برطانیہ کے ماہرین نے کلوروکوئین کی افادیت کے بارے میں خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے ٹرائلز مکمل ہونے تک کرونا کے مریضوں کو دوا دینے سے روک دیا گیا ہے۔
برطانیہ کے پروفیسر انتھونی گورڈن کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس بات کا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے کہ کلوروکوئین دوا کرونا وائرس کا علاج کرسکتی ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 14 لاکھ 50 ہزار 86 ہوگئی ہے، کرونا کے باعث اموات 83 ہزار 466 تک جاپہنچی ہیں، صحتیاب مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 9 ہزار 319 ہوگئی ہے۔