شام میں حلب کے قلعے پر باغیوں کے قبضے کے بعد ھیئہ تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی قلعہ میں منظر عام پر آ گئے۔
بدھ کو ٹیلی گرام ایپلی کیشن پر اپوزیشن کے دھڑوں کے اکاؤنٹ پر شیئر ہونے والی فوٹیج کے مطابق ابو محمد الجولانی نے حلب کے قلعے کا دورہ کیا ہے۔
ابو محمد الجولانی عوامی سطح پر شاذ و نادر ہی نظر آتے تھے، سامنے آنے والی تصاویر میں وہ شہر کے تاریخی قلعے کے سامنے سیڑھیوں پر کھڑے دکھائی دیے، ایک اور منظر میں انھوں نے اپنے اطراف موجود چاہنے والوں کو سلام کیا۔
الجولانی نے حلب کے قلعے کا دورہ بدھ کے روز کیا تھا، خیال رہے کہ 2011 میں تنازع شروع ہونے کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے، جب حلب شہر حکومتی فورسز کے کنٹرول سے نکل گیا ہے۔
#BREAKING #Syria Hayʼat Tahrir al-Sham (HTS) leader, Commander Abu Muhammad al-Julani, visited the city of Aleppo today. pic.twitter.com/m6YmHHAF9f
— The National Independent (@NationalIndNews) December 4, 2024
سوشل میڈیا پر پھیلی ہوئی تصاویر اور ویڈیوز میں ابو محمد الجولانی حلب کے قلعے سے نکلتے ہوئے اپنے حامیوں، مسلح افراد اور عام شہریوں میں گھرے ہوئے نظر آئے۔ یاد رہے ابو محمد الجولانی کے قتل کی افواہ پھیلی ہوئی تھی، کیوں کہ روسی اور شامی طیاروں نے حلب میں تنظیم کے ہیڈکوارٹرز پر حملہ کیا تھا۔
شام میں جنگجوؤں نے حماۃ شہر کو بھی گھیر لیا
ابو محمد الجولانی کے کئی نام ہیں، ان کا پہلا نام احمد حسین الشرع اور دوسرا نام اسامہ العبسی الواحدی ہے، انھوں نے اپنے جنگی کیریئر کا آغاز عراق میں کیا تھا، بعد میں وہ القاعدہ تنظیم میں ایک اہم شخصیت بن گئے، وہ امریکی افواج کے ہاتھوں گرفتار بھی ہوئے، گزشتہ ایک دہائی سے ھیئہ تحریر الشام کی قیادت کرتے ہوئے انھوں نے خود کو ان دیگر مسلح دھڑوں سے الگ کر لیا ہے جن کی توجہ بین الاقوامی کارروائیوں پر مرکوز ہے، اور اس کی بجائے وہ شام میں ایک ’اسلامی جمہوریہ‘ بنانے پر توجہ دے رہے ہیں۔