پیر, مارچ 3, 2025
اشتہار

شام کا نیا آئین لکھنے کے لیے کمیٹی قائم، خواتین بھی شامل

اشتہار

حیرت انگیز

حلب: شام میں نئی آئین سازی کے لیے 2 خواتین سمیت 7 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شام میں آئین کے مسودے کی تیاری کے لیے سات رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے، جس میں دو خواتین کو بھی شامل کیا گیا ہے، کمیٹی کے قیام کا اعلان احمد الشرع نے اتوار کے روز کیا۔

عبوری حکومت کے سربراہ احمد الشرع کا کہنا ہے کہ کمیٹی قومی مکالمے کے لیے ایک کانفرنس کا اہتمام کرے گی، جس میں ملک کے سیاسی مستقبل کا پروگرام ترتیب دیا جائے گا، اور نئے آئین کی تدوین کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ ملک کے نظام کو قاعدے کے ساتھ آگے بڑھایا جا سکے۔

شام کے مختلف آئین ہیں، جن میں پہلا 1930 کا شامی آئین ہے، تازہ ترین آئین 26 فروری 2012 سے 8 دسمبر 2024 تک اسد حکومت کے خاتمے تک نافذ تھا۔ 2012 کے آئین کو باضابطہ طور پر 29 جنوری 2025 کو معطل کر دیا گیا تھا اور اب ایک نیا آئین تشکیل دیا جا رہا ہے۔

جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع نہیں ہوگی، حماس نے واضح کردیا

نئے شامی حکام 8 دسمبر کو بشار الاسد کی برطرفی کے بعد شام اور اس کے اداروں کی تعمیر نو پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، جن کی آمد کے ساتھ ہی شام میں اسد کے خاندان کی نصف صدی سے زائد آہنی طاقت اور 13 سال کی تباہ کن خانہ جنگی کا خاتمہ ہوا۔

آئین ساز کمیٹی ماہرین پر مشتمل ہے، جس کو شام میں ’’عبوری مرحلے کو منظم کرنے والے آئینی اعلامیے‘‘ کا مسودہ تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے، یہ کمیٹی صدر کو اپنی تجاویز پیش کرے گی، تاہم ٹائم فریم کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔ شام کے نئے حکام نے اسد دور کے آئین کو منسوخ کر دیا ہے، اور احمد الشرع نے کہا ہے کہ اسے دوبارہ لکھنے میں 3 سال لگ سکتے ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں