شام کی عبوری حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 400 فی صد تک اضافہ کر دیا ہے۔
شام کے عبوری وزیر خزانہ نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ حکومت نے اگلے ماہ سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں چار سو فی صد بڑھا دی ہیں۔
تنخواہوں میں اضافے کے فیصلے پر عمل سے قبل سرکاری انتظامی ڈھانچے کی ’ری اسٹرکچرنگ‘ بھی مکمل کی جائے گی، تاکہ حکومتی معاملات روانی سے چلائے جا سکیں اور احتساب کا عمل بھی جاری ہو۔
وزیر خزانہ محمد ابازید نے کہا کہ تنخواہوں میں اضافے کے ذریعے ملک میں موجودہ معاشی تنگی کا فوری تدارک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
شام میں ترک نواز اور کردوں میں لڑائی، 100 افراد ہلاک
تنخواہوں میں اضافے کی وجہ سے اس مد میں شامی حکومت کو 1.65 کھرب شامی پاؤنڈز مزید خرچ کرنے ہوں گے، یہ رقم 127 ملین ڈالر کے برابر بنتی ہے۔ حکومتی اعلان کے مطابق یہ اضافی اخراجات موجودہ حکومتی وسائل کے علاوہ علاقائی سطح سے ملنے والی امدادی رقوم سے پورے کیے جائیں گے۔
شام کی عبوری حکومت نے توقع ظاہر کی ہے کہ مختلف ملکوں کے بینکوں میں اس کی منجمد کی گئی رقوم بھی جاری ہو جائیں گی۔