شام میں دار الحکومت دمشق کے نواحی علاقے صحنایا کے میئر کو بیٹے سمیت نا معلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کی افواج کے علاقے میں داخل ہونے کے چند گھنٹوں بعد دمشق کے نواحی علاقے صحنایا کے میئر حسام ورور اور ان کے بیٹے کو موت کی نیند سلادیا گیا۔
شام کی سرکاری خبر ایجنسی (سانا) نے دمشق کے نواحی علاقے جرمانا اور اشرفیہ صحنایا میں ابتدائی جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کا بتایا ہے۔ حکام نے فرقہ وارانہ بنیادوں پر ہونے والی لڑائی کے بعد تمام طبقات کی ”حفاظت” کرنے کا عہد کیا ہے۔ اس لڑائی میں دو دنوں کے دوران تقریباً چالیس افراد لقمہ اجل بن گئے۔
صحنایا کے علاقے میں حکام سے وابستہ مسلح افراد اور صحنایا قصبے کی دروز برادری کے درمیان جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فضائیہ نے بھی حملے کئے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے شام کے صدارتی محل کے قریب ایک علاقے پر بمباری کی گئی۔ اس حملے سے قبل اسرائیل نے شامی حکام کو خبردار کیا تھا کہ وہ جنوبی شام میں اقلیتی فرقے کے آباد دیہاتوں کی طرف رخ نہ کریں۔
آج صبح کے وقت یہ حملہ دارالحکومت دمشق کے قریب دروز اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں اور شامی حکومت کے حامی بندوق برداروں کے درمیان کئی دنوں کی جھڑپوں کے بعد کیا گیا۔ ان جھڑپوں میں درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
مقبوضہ بیت المقدس کے اطراف بسائی ناجائز یہودی بستیوں کو خوفناک آگ نے گھیر لیا
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے دمشق میں صدر حسین الشارع کے صدارتی محل سے ملحقہ علاقے کو نشانہ بنایا تاہم اس حملے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
حکومت کے حامی شامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کا یہ حملہ دمشق شہر سے نظر آنے والی پہاڑی پر ’پیپلز پیلس‘ کے قریب کیا گیا ہے۔