واشنگٹن: امریکا نے شام پر عائد پابندیاں باضابطہ طور پر اٹھا لیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کے روز شام پر سے امریکی پابندیاں باضابطہ اٹھائے جانے کا آغاز ہو گیا، عائد پابندیوں میں 180 دن کی چھوٹ دے دی گئی۔
امریکی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ شام کو مستحکم ملک بننے کے لیے کام جاری رکھنا چاہیے، امریکی اقدامات سیریا کو استحکام اور خوش حالی کی راہ پر گامزن کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اپنے بیان میں کہا کہ شام پر عائد پابندیوں میں ایک سو اسی دن کی چھوٹ دے دی گئی ہے، انھوں نے کہا کہ پابندیاں اٹھانا امریکا اور شام کے تعلقات بحالی کی جانب پہلا قدم ہے۔
Sanctions relief is critical for Syria to move forward. The United States is issuing a Caesar Act sanctions waiver to increase investments and cash flows that will facilitate basic services and reconstruction in Syria. We support the Syrian people’s efforts to build a more…
— Secretary Marco Rubio (@SecRubio) May 23, 2025
دریں اثنا، امریکی محکمہ خارجہ نے 2019 کے قانون ’سیزر سیریا سویلین پروٹیکشن ایکٹ‘ کی چھوٹ بھی جاری کی ہے، جس کا مقصد امریکا کے غیر ملکی شراکت داروں، اتحادیوں اور خطے کے لیے شام کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کی راہ ہموار کرنا ہے۔
شام میں والدین نے نومولود کا نام ’ٹرمپ‘ رکھ دیا
اپنے بیان میں سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے کہا کہ یہ چھوٹ بجلی، توانائی، پانی اور سینیٹیشن کی فراہمی میں سہولت مہیا کرے گی، اور پورے شام میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر زیادہ مؤثر اقدامات ممکن ہو سکیں گے۔
اس امریکی اجازت نامے میں شام میں نئی سرمایہ کاری، مالیاتی خدمات کی فراہمی اور پٹرولیم مصنوعات سے متعلق لین دین شامل ہیں۔ روبیو نے جمعے کے روز کہا کہ یہ اقدامات صدر ٹرمپ کے دونوں ممالک کے نئے تعلقات کے وژن کی تکمیل کی طرف پہلا قدم ہے۔