لاہور: خواتین کے تحفظ کے بل کے خلاف مذہبی جماعتیں ایک ہوگئیں، بل واپس لینےکے لئے ڈیڑھ ہفتے کاالٹی میٹم دے دیا۔
پنجاب اسمبلی سے پاس ہونے والے تحفظ نسواں بل نے مذہبی جماعتوں کو ایک کردیا۔ لاہور میں جماعت اسلامی کے مرکزمنصورہ میں مذہبی جماعتوں کے سربراہ سر جوڑ کر بیٹھے.
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بل قرآن و سنت کے منافی اور بین الاقوامی ایجنڈا ہے۔ اجلاس کے میزبان سراج الحق نے بل کو خواتین کے حقوق کے خلاف قرار دیا.
اجلاس کےاعلامیے میں کہا گیا کہ تحفظ نسواں بل سے خاندانی وحدت ٹوٹنے کا خدشہ ہے ۔ بل سے طلاق کی شرح میں اضافہ ہوگا ۔
اجلاس نے ستائیس مارچ تک بل واپس لینے اور نظریاتی کونسل کی مشاورت سے نیابل لانے کا مطالبہ کردیا، سیکولرنظریات کامقابلہ کرنےکےلئے مشترکہ تحریک کااعلان بھی کیا گیا ۔
اجلاس میں مولانا سمیع الحق ، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر ، حافظ سعید اور دیگر علما بھی شریک تھے۔
Government of Punjab hasn't received any amendments or suggestions by Ulemas and only sweeping statements are being made agnst Women's bill.
— Govt Of The Punjab (@GovtOfPunjab) March 16, 2016
Ulemas stand united against Women Protection bill. If only they could stand united for greater cause.
— Govt Of The Punjab (@GovtOfPunjab) March 16, 2016