پیر, مارچ 17, 2025
اشتہار

کل پر امن طریقے سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ لینے جائیں گے: طاہر القادری

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ عدالت نے شہیدوں کے ورثا کو بلاتاخیر رپورٹ دینے کا حکم دیا ہے۔ پر امن طریقے سے ہم سب کل رپورٹ لینے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ نے سنگل بینچ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ شہباز شریف نے کہا تھا کمیشن نے انگلی بھی اٹھائی تو فوری مستعفی ہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سپریم کورٹ کے 3 ججز پر مشتمل کمیشن کا مطالبہ کیا تھا، شہباز شریف نے باقر نجفی پر مشتمل کمیشن بنایا تھا۔ ’باقر نجفی کمیشن میں صرف پنجاب حکومت پیش ہوئی تھی۔ ہم باقر نجفی کمیشن میں پیش نہیں ہوئے، اپنے مؤقف پر قائم تھے۔ 28 اگست کو اس وقت کے آرمی چیف کی مداخلت پر ایف آئی آر درج ہوئی‘۔

طاہر القادری نے کہا کہ ہمارے گھروں پر گولیاں چلائی گئیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ اور اس کی تحقیقات یکطرفہ تھی۔ اب رپورٹ میں قاتلوں اور منصوبہ بندی کرنے والوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔ ملزمان کی نشاندہی ہوئی تو پنجاب حکومت نے رپورٹ کو دبا دیا۔

انہوں نے کہا کہ کل رپورٹ لینے میں اور تمام کارکنان درخواست کے ساتھ پہنچیں گے۔ قوم سے کہتا ہوں مظلوموں سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچیں۔

یاد رہے کہ آج لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن رپورٹ شائع کرنے کے حکم کے خلاف حکومتی اپیل مسترد کرتے ہوئے سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ شائع کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کا سانحہ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ شائع کرنے کا حکم

جسٹس عابد سعید شیخ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے حکومتی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے رپورٹ شائع کرنے کا سنگل بینچ کا حکم برقرار رکھا۔ عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ متاثرین کو فوری طور پر رپورٹ کی کاپی فراہم کی جائے۔

لاہور ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ انکوائری رپورٹ ماڈل ٹاؤن کے ٹرائل پراثر انداز نہیں ہوگی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ٹرائل کی قانون کے مطابق کارروائی جاری رکھی جائے گی۔

اس سے قبل ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ حکومت لوگوں کے جان ومال سے کھیل رہی ہے۔ حکومت سے خیر کی توقع نہیں ہے، حکومت رہنے کا جواز17 جون 2014 کو ہی ختم ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ انشا اللہ جلد دونوں بھائی جیل میں ہوں گے۔ بڑا بھائی پاناما کیس، چھوٹا اب ماڈل ٹاؤن کیس میں پکڑا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ رپورٹ میں فرقہ واریت کا کوئی وجود نہیں، یہ ان کی بد دیانتی ہے۔ ان کے کارناموں سے پردہ اٹھے تو کہتے ہیں کہ ملک کو نقصان ہو رہا ہے۔ یہ لوگ جہاں جائیں گے ٹھوکر لگے گی، ثالثی کی درخواست کریں گے نہ کوئی اس کی امید رکھے، قانون ہمارا ثالث ہے۔

واضح رہے کہ 3 سال قبل لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پولیس کی جانب سے منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان سخت مزاحمت ہوئی۔

اس دوران پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں