افغان حکومت نے امریکا سے مذاکرات کے بعد امریکی شہری کو رہا کردیا۔
امریکی نمائندہ خصوصی ایڈم بوہلر اور سابق امریکی سفیر زلمے خلیل زاد پر مشتمل امریکی وفد نے طالبان حکام سے ملاقات کی اور جارج گلیزمین کی رہائی کیلئے بات کی۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جارج کی رہائی کی تصدیق کردی ہے، امریکی شہری کی رہائی میں قطرنے اہم کردار ادا کیا۔
جارج گلیزمین دوسال سے افغانستان میں قید تھے، جارج گلیزمین کو دسمبر 2022 میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب پانچ دن کے دورے پر افغانساتان کے تاریخی وثقافتی مقامات دیکھنے آئے تھے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے جارج گلیزمن کی رہائی کو مثبت قدم قرار دیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہےکہ چند امریکی اب بھی افغانستان میں قید ہیں۔
افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا کہنا ہےکہ افغانستان متوازن خارجہ پالیسی پر عمل پیرا ہے، امریکا سمیت تمام ممالک کے ساتھ تعمیری تعلقات کے خواہاں ہیں، امریکا کو مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے چاہئیں تاکہ اعتماد بحال ہو سکے۔