ہاگن : جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا ہے کہ جرمن حکومت کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں کو باہر نکالنے کے لیے بات چیت ضروری ہے۔
یہ بات انہوں نے مغربی جرمنی کے شہر ہاگن کے دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، یہ شہر گزشتہ برس سیلاب کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا تھا۔
جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا کہ وہ طالبان جنہوں نے افغانستان کے تقریباً تمام علاقوں پر قبضہ کرلیا ہے، کے ساتھ سیاسی مذاکرات شروع کرنے کے حق میں ہیں۔
طالبان کے حوالے سے میرکل کا کہنا تھا کہ بہر حال حقیقت یہ ہے کہ ہمیں ان سے بات کرنی چاہئے کیونکہ اب وہی لوگ اقتدار میں ہیں جن کے ساتھ ہم بات چیت کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات چیت اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ افغانستان میں رہ جانے والے افغانوں کو نکالنے میں مدد مل سکے۔
میرکل نے مزید کہا کہ ہم ان لوگوں کو وہاں سے باہر نکالنا چاہتے ہیں جنہو ں نے بالخصوص جرمن ترقیاتی تنظیموں کے لیے کام کیا ہے اور خود کو خوفزدہ محسوس کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بات چیت سے ہمیں افغانستان میں انسانی امداد کی ترسیل جاری رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔ جرمن رہنما کا کہنا تھا کہ کابل بین الاقوامی ہوائی اڈے کو حال ہی میں پروازوں کے لیے دوبارہ کھول دیا جانا ایک ”اچھا اشارہ” ہے۔
سی ڈی یو کے چانسلر کے عہدے کے امیدوار آرمن لاشیٹ جو میرکل کے ساتھ دورے پر موجود تھے نے بھی طالبان کے ساتھ بات چیت کرنے کی حمایت کی۔