واشنگٹن: کینیڈا اور میکسیکو پر آج سے 25.25 فی صد ٹیرف نافذ ہو گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینیڈا اور میکسیکو پر پچیس اعشاریہ دو پانچ فی صد ٹیرف آج سے نافذ ہو گیا، چین سے اشیا کی درآمد پر بھی 10 فی صد اضافی چارجز آج سے نافذ کیے جائیں گے۔
ٹرمپ کے ان ریمارکس کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ گر گئی، ایس اینڈ پی میں 500 انڈیکس کی کمی دیکھی گئی، ایشیائی اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی دیکھی گئی، میکسیکن پیسو اور کینیڈین ڈالر کی قدر میں بھی کمی آئی۔
چین اور ہانگ کانگ کی مارکیٹس میں بھی شدید مندی دیکھی گئی۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے ٹرمپ عالمی معیشت کو کساد بازاری کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ شمالی امریکا میں تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں، مالیاتی منڈیوں میں مندی دیکھی جا رہی ہے۔
کینیڈا کی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کو فوری جواب دیا جائے گا، کینیڈا بھی 155 ارب ڈالر کی امریکی درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف لگانے کے لیے تیار ہے۔ ادھر چین کی وزارتِ معیشت نے بھی ٹیرف مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے فیصلہ واپس نہ لیا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔
ٹرمپ نے یوکرین کی تمام فوجی امداد روک دی
چین نے امریکی زرعی درآمدات پر 10 سے 15 فی صد محصولات کا اعلان کیا ہے اور وہ امریکی فرموں کے خلاف اقدامات بھی کر سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے چینی درآمدات پر عائد محصول کو دوگنا کر کے 20 فی صد کیا ہے، انھوں نے جواز پیش کیا کہ بیجنگ امریکا میں فینٹینیل کے بہاؤ کو روکنے کے لیے کافی کام نہیں کر رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ درآمدی ٹیکس کینیڈا اور میکسیکو کو غیر قانونی منشیات اور ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو روکنے کے لیے مزید کارروائی کرنے پر مجبور کرے گا۔ تجارتی جنگ کے امکان پر امریکی منڈیوں میں گراوٹ اور ایشیائی منڈیوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صارفین کو بعض مصنوعات اب مہنگی خریدنی پڑیں گی۔