تازہ ترین

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکسوں کی بھر مار

اسلام آباد : حکومت فروری میں پاس ہونے والے منی بجٹ کو توسیع دینے پر غور کررہی ہے، اگر منی بجٹ وفاقی بجٹ میں ضم ہوا تو 510 ارب روپے کے ٹیکس عائد ہوجائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار ہوگی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے فروری میں پاس ہونے والے منی بجٹ کو توسیع دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ وفاقی بجٹ میں ضم ہوا تو 510 ارب روپے کے ٹیکس عائد ہوجائیں گے، منی بجٹ کے ٹیکسز کو یکم مارچ سے 30 جون 2023 کے لیے عائد کیا گیا تھا۔

4ماہ میں منی بجٹ سے 170 ارب روپے جمع کرنے کا ہدف تھا،اب منی بجٹ کو وفاقی بجٹ میں ضم کرنے سے 510 ارب روپے ملنے کی توقع ہے۔

دستاویز کے مطابق منی بجٹ میں اشیا پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کی گئی تھی، اب نئے بجٹ میں اشیا پر سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔

منی بجٹ میں لگژری آٹمز پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے بڑھا کر 25 فیصد کی گئی تھی، نئے بجٹ میں بھی لگژری آئٹمز پر سیلز ٹیکس کی شرح 25 فیصد پر برقرار رکھے جانے کا امکان ہے۔

نئے بجٹ میں نان فائلرز کی مانیٹرنگ سخت کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے، نان فائلرز سے لین دین کرنے والوں کی بھی مانیٹرنگ ہوگی۔

نان فائلرز کی پوری چین کے خلاف کارروائیوں کی تیاریاں کی جارہی ہے جبکہ ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے نئی حکمت عملی کی تیاری کرلی گئی ہے۔

ذرائع ایف بی آر نے بتایا ہے کہ ٹیکس چوروں کے خلاف آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا فیصلہ کیا گیا ہے ، ٹیکس چوروں کے خلاف مقدمات میں تیزی لائی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ٹیکس نظام کو ڈیجیٹلائز کرکے ٹیکس آمدن بڑھانے اور ٹیکس کو دستاویزی بنانے کے لیے جدید نظام اپنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -