پیر, جولائی 7, 2025
اشتہار

طیبہ تشدد کیس بڑے مافیا کی کارستانی ہے، جج کا پولیس کوبیان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : طیبہ تشدد کیس میں ملوث جج راجہ خرم علی اور اہلیہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ بچی پرتشدد کا واقعہ بڑے مافیا کی کارستانی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ طیبہ کو رقم کے عوض گھر میں رکھا۔ جج نے کہا کہ معاملے کی خود انکوائری کروں گا اورحقائق سامنے لاؤں گا۔

تفصیلات کے مطابق طیبہ تشدد کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، جج راجہ خرم علی اوران کی اہلیہ نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے طیبہ کو پیسوں کے عوض گھر میں رکھنے کا اعتراف کیا۔

جج نے بچی پرتشدد کے واقعہ کو بڑے مافیا کی کارستانی قرار دیا، جج نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں کہا کہ معاملے کی خودانکوائری کروں گا اورحقائق بھی سامنے لاؤں گا۔

مزید پڑھیں : طیبہ تشدد کیس: بچی سے بغیر اجازت ملاقات پر پابندی عائد

راجہ خرم علی نے بتایا کہ ڈیڑھ سال کے بیٹے کی دیکھ بھال کیلئے پیسے دیکر بچی کی کفالت لی، بچی کے والدین کو 12ہزار روپےادا کیے، میری بیوی رحم دل خاتون ہیں، بچی کو اپنے بچوں کی طرح رکھا۔

طیبہ تشدد کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایڈیشنل سیشن جج کے خلاف باقاعدہ انکوائری کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ  27 دسمبر کو جب بچی گم ہوئی تواگلے ہی روز 28 کو گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی، انہوں نے بتایا کہ بچی کا پڑوسی خضرحیات خان اور ماریہ حیات سے بھی رابطہ تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں