سری لنکا میں جاری بدترین معاشی بحران نے چائے اور ڈبل روٹی جیسی بنیادی اشیا کو بھی عوامی دسترس سے باہر کردیا ہے۔
سری لنکا اس وقت اپنے تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ مہنگائی کی شرح 17 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے جس کے باعث وہاں کے شہریوں کی زندگی انتہائی اذیت ناک ہوگئی ہے، بنیادی اشیائے ضروریہ بھی مہنگئی ہونے کے باعث عوام کی دسترس سے باہر ہوچکی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکا میں لوگوں کیلیے ایک کپ چائے اور ڈبل روٹی کا انتظام کرنا بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہوگیا ہے کیونکہ ان دنوں وہاں چائے کے ایک کپ کی قیمت 100 روپے تک پہنچ گئی ہے جب کہ ڈبل روٹی کا پیکٹ خریدنے کیلیے شہریوں کی جیب میں 150 سری لنکن روپے ہونا ضروری ہیں۔
سری لنکا میں بدترین معاشی بحران کے باعث سری لنکن روپے کی قدر بھی انتہائی گرچکی ہے جو مہنگائی میں اضافے کی بڑی وجہ بن رہی ہے۔
گزشتہ ماہ مارچ میں ہی سری لنکن روپے کی قدر امریکی ڈالر کے مقابلے میں 46 فیصد تک گر گئی ہے اور ایک ڈالر 201 سری لنکن روپے سے بڑھ کر 295 سری لنکن روپے کا ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں جاری بدترین معاشی بحران نے وہاں کے لاکھوں طلبہ کا مستقبل بھی داؤ پر لگادیا ہے۔
مزید پڑھیں: سری لنکا میں لاکھوں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا
خزانہ خالی ہونے کے باعث سری لنکن حکومت ملک بھر میں امتحانات ملتوی کرچکی ہے جس کے باعث 45 لاکھ سے زائد طلبہ وطالبات رواں سال امتحانات نہیں دے سکیں گے۔