جنوبی کوریا میں رونما ہونے والے ایک انتہائی افسوسناک واقعے میں اسکول ٹیچر نے 7 سالہ بچی کو چاقو کے وار سے موت کی نیند سلادیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 40 سالہ خاتون ٹیچر نے بچی کو قتل کرنیکا اعتراف کر لیا ہے جو خود ساختہ زخموں کے باعث اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔
رپورٹس کے مطابق دلخراش واقعہ ڈیجیون شہر کے ایک اسکول میں پیش آیا۔
جنوبی کوریا میں ڈیجیون ایجوکیشن آفس کے مطابق مذکورہ ٹیچر نے 9 دسمبر کو ڈپریشن کے باعث 6 ماہ کی چھٹی طلب کی تھی، ڈاکٹر کی جانب سے کام کے لیے موزوں قرار دیے جانے پر 20 دن بعد ہی ٹیچر اسکول میں پڑھانے لگی تھی۔ پولیس نے مزید تحقیقات شروع کردی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے برطانیہ میں بھی چاقو زنی کا ایک اور جان لیوا واقعہ رونما ہوا تھا، جس میں ایک اسکول طالب علم کو جان سے ہاتھ دھونا پڑ گیا۔
برطانوی شہر شیفیلڈ میں ہاروے وِلگوز نامی 15 سالہ طالب علم اسکول میں چاقو حملے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گیا۔
ساؤتھ یارکشائر پولیس کے مطابق واقعہ دوپہر کے وقت اسکول کے اوقات میں پیش آیا، واقعے میں ملوث ہونے کے شُبہے میں پولیس نے ایک 15 سالہ نوجوان کو حراست میں لے لیا ہے جس سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل ساؤتھ یارکشائر پولیس لنزی بٹرفیلڈ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بچے کی ہلاکت کی تصدیق کی، اُن کا کہنا تھا کہ پولیس واقعے کی مکمل تفصیلات جاننے کے لیے تیزی سے تحقیقات کر رہی ہے، اور عوام سے اپیل ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر اس واقعے کی دل خراش تصاویر یا ویڈیوز شیئر کرنے سے گریز کریں۔
انھوں نے اپیل کی کہ اگر کسی کے پاس واقعے سے متعلق کوئی معلومات ہوں تو وہ پولیس کو مطلع کریں۔