تازہ ترین

ٹیچنگ لائسنس کے لیے ہونے والے ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان ہو گیا

کراچی: آئی بی اے سکھر نے ٹیچرز لائسنس پالیسی کے تحت ہونے والے ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان کر دیا۔

سندھ حکومت کی جانب سے ٹیچنگ لائسنس کے لیے لیے جانے والے ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان ہو گیا ہے، جس کے تحت 646 امیدواروں کو کامیاب قرار دیا گیا ہے۔

سندھ کی منظور شدہ سندھ ٹیچنگ لائسنس پالیسی 2023 کے تحت 28 جنوری 2024 کو منعقد ہونے والے ٹیچنگ لائسنس ٹیسٹ کے نتائج باضابطہ طور پر جاری کر دیے گئے ہیں، ٹیسٹ سکھر آئی بی اے ٹیسٹنگ سروسز (STS) کی طرف سے لیا گیا تھا۔

تعلیم کی ڈگری رکھنے والے 4000 اہل اساتذہ (سرکاری اور نجی شعبے دونوں سے) نے ٹیسٹ میں حصہ لیا، جن میں سے 646 نے ٹیسٹ پاس کیا اور ایلیمنٹری (کلاس 1-8) کا تدریسی لائسنس حاصل کر لیا ہے، ٹیسٹ دو حصوں پر مشتمل تھا، 40 مارکس کے ایک حصہ میں ایم سی کیوز شامل تھے، جب کہ دوسرے حصہ میں تفیصلی جوابات کے ذریعہ سوالوں پر وضاحت مانگی گئی تھی۔

ایک سے زیادہ انتخابی سوالات کے ذریعے امیدواروں کے مواد کے علم کا اندازہ لگانے کے لیے وقف کیے گئے تھے، اور 60 نمبر تعمیر شدہ جوابی سوالات (تفصیلی سوالات) کے ذریعے تدریسی مواد کے علم کا اندازہ لگانے کے لیے وقف کیے گئے تھے۔

وزارت تعلیم نے نقل کرانے والے 7 بڑے گروپوں کا پتا لگا لیا

امتحان میں کامیاب ہونے کے لیے امیدواروں کو معلومات کے حصہ میں 40 میں سے کم از کم 20 نمبر حاصل کرنے اور پیڈاگوجیکل (تدریسی) معلومات میں 60 میں سے کم از کم 30 نمبر حاصل کرنے کی ضرورت تھی۔ ہر حصہ میں علیحدہ پاسنگ ہیڈز قائم کرنے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ لائسنس حاصل کرنے والے اساتذہ کو دونوں مواد پر عبور حاصل ہے اور وہ اس مواد کو ایلیمنٹری اسکول کے طلبہ کو کیسے پڑھایا جائے۔

چار ہزار امیدواروں میں سے 3023 ان سروس سرکاری اساتذہ نے یہ ٹیسٹ دیا، جن میں سے 445 اساتذہ پاس ہوئے (14.7%) جب کہ نجی شعبے کے 977 امیدواروں میں سے 201 پاس ہوئے (20.6%)۔ لائسنس حاصل کرنے والے سرکاری اساتذہ گریڈ 16 میں ترقی حاصل کرنے کے اہل ہوں گے، جب کہ نجی شعبہ سے تعلق رکھنے والے لائسنس یافتہ اساتذہ کو سندھ پبلک سروس کمیشن کے قوانین کے تحت گریڈ 16 میں بھرتی کے اہل ہوں گے۔

محکمہ تعلیم کی طرف سے گریڈ 16 کی 700 ایلیمنٹری اسکول ٹیچر کی اسامیاں بھی رکھ دی گئی ہیں، جب کہ محکمہ تعلیم سندھ کی طرف کے لائسنس حاصل کرنے والے اساتذہ کو الاؤنس دینے کے حوالے سے معاملات زیر غور ہیں، جو امیدوار ٹیسٹ میں کامیابی حاصل نہیں کر سکے وہ آئندہ ہونے والے ٹیسٹ میں درخواست دے سکیں گے۔

صوبائی وزیر تعلیم و ثقافت سندھ سید سردار علی شاہ کے مطابق سندھ ٹیچر ایجوکیشن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (STEDA) کی طرف سے پہلے ہی لائسنسنگ کے نظام کو اگلے سال وسعت دینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، تاکہ لائسنس کی دیگر کیٹیگریز جیسے پرائمری اور سیکنڈری ٹیچنگ لائسنس کو شامل کیا جا سکے۔

وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے کامیاب امیدواروں کو مبارک باد دی، اپنے بیان میں انھوں نے کہا کہ سندھ نے ٹیچنگ لائسنس پالیسی کی نفاذ کے بعد ٹیسٹ کا مرحلہ کامیابی سے طے کر لیا ہے، ٹیچنگ لائسنس کا امتحان ہر سال لیا جائے گا، ہم ٹیچنگ پروفیشل کو معتبر بنانے کے لیے سنجیدہ کوششیں جاری رکھیں گے، کامیاب ہونے والے ٹیچرز کو مراعات اور پروموشنز کے حوالے سے سفارشات پیش کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ ٹیسٹ رواں سال 28 جنوری کو لیا گیا تھا، ٹیچنگ لائسنس کے لیے 4000 امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔

Comments

- Advertisement -