پیر, نومبر 11, 2024
اشتہار

عمران خان پر دہشت گردی کے مقدمے کی کوئی قانونی اہمیت نہیں، فواد چوہدری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان پردہشت گردی کے مقدمے کی کوئی قانونی اہمیت نہیں۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سینئر رہنما چوہدری فواد حسین نے بی بی سی ورلڈ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ سیاسی مخالفین کیخلاف دہشتگردی کے مقدمات بنے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایسےالزامات عائد نہیں کئے گئے جیسےعمران خان پر عائد کئے جا رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا تھا شہباز گل کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اغوا کیا گیا لیکن مجسٹریٹ نے تشدد الزامات پربغیرتحقیق پولیس کے حوالے کیا۔

- Advertisement -

سینئر رہنما نے کہا عمران خان نے کہا تھا شہباز گل کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اغواکیا گیا لیکن مجسٹریٹ نے تشدد الزامات پربغیرتحقیق پولیس کے حوالے کیا، اس بنیاد پردہشت گردی کا مقدمہ بنایا گیا جس کی کوئی قانونی اہمیت نہیں۔

مقدمہ بنایا گیا جس کی کوئی قانونی اہمیت نہیں۔

عمران خان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے عمران خان کوگرفتارکرنےکی کوشش کی توہزاروں کارکن سڑکوں پر آگئے، عمران خان پاکستان کے مقبول ترین رہنما ہیں ان کے برابر کا کوئی لیڈر نہیں۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ عوام کاعمران خان کے حق میں باہرنکلنا ان کی عمران خان سے محبت کاا ظہار ہے۔

پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت کےپاس حکومت جاری رکھنےکاکوئی قانونی یا اخلاقی جوازنہیں، ہم الیکشن چاہتے ہیں، پاکستان کے عوام کو حکومت کےانتخاب کاموقع دیا جائے۔

انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ وزیراعظم کے پاس 84 نشستیں ہیں اور عمران خان کےپاس155نشستیں ہیں، آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ایک اقلیت اس وقت پاکستان پر حکومت کر رہی ہے، ان کے پاس حکومت کرنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔

مہنگائی سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت نے پاکستان کے متوسط طبقے کی کمر توڑ دی ہے، پچھلے پچاس سالوں کے مقابلے میں اس وقت مہنگائی بلند ترین سطح پر ہے، فواد چوہدری

انھوں نے خبردار کیا کہ حکومت نے نئے انتخابات کے مطالبہ پر غور نہ کیا تو افراتفری کا خدشہ ہے۔

امریکی مراسلے کے حوالے سے رہنما پی ٹی آئی نے کہا سائفرمیں جوزبان استعمال کی گئی کوئی ملک اس کی اجازت نہیں دیتا، یہ ہمارے لئے بہت سنگین مسئلہ تھا، ہم اس کی مکمل تحقیقات چاہتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں