کراچی: ملک دشمن عناصر کی امن خراب کرنے کی کوشش ناکام بنا دی گئی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دستی بم حملے اور فائرنگ سے سب انسپکٹر سمیت 7 افراد شہید ہو گئے جب کہ 4 دہشت گرد مارے گئے، بی بی سی کا کہنا ہے کہ بی ایل نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق آج صبح پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر کاروباری ہفتے کے پہلے روز دہشت گردوں نے دستی بم کے ساتھ حملہ کیا، جسے اسٹاک ایکسچینج میں تعینات پولیس اہل کاروں اور سیکورٹی گارڈز نے ناکام کرتے ہوئے چاروں حملہ آوروں کو مار دیا، واقعے میں سب انسپکٹر شاہد اور 5 سیکورٹی گارڈز سمیت 7 افراد شہید ہو گئے جب کہ 3 اہل کار زخمی ہوئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جوابی فائرنگ میں چار دہشت گرد مارے گئے ہیں، حملہ آوروں نے 10 بج کر 5 منٹ پر پانچ سے 7 منٹ تک فائرنگ کی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا، جب کہ زخمیوں کو سِول اسپتال کراچی منتقل کیا گیا، ڈاکٹر خادم قریشی کا کہنا تھا اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔
اے آر وائی فوٹیج کے مطابق دہشت گرد نیلے رنگ کی کرولا کار میں آئے، چار دہشت گردوں نے مرکزی دروازے سے اندر داخل ہوتے ہوئے فائرنگ کی، تاہم سیکورٹی اہل کاروں نے جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد کو گیٹ پر ہی مار دیا اور دہشت گردوں کو عمارت کے اندر داخل نہیں ہونے دیا۔ دہشت گردوں سے برآمد ایمونیشن کو دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ وہ بڑی کارروائی کی غرض سے آئے تھے، ان کے پاس جدید ہتھیار، رائفل، کلاشن کوف، اور ہینڈ گرینڈز موجود تھے، تاہم بہادر سیکورٹی گارڈز نے ان کا حملہ ناکام بنایا۔
ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اسٹاک مارکیٹ کی عمارت میں حملے کے وقت 2 ہزار کے قریب لوگ موجود تھے، کچھ دیر قبل اچانک پہلے فائرنگ ہوئی اور پھر ٹریڈنگ ہال کے باہر دستی بم حملے کی اطلاع ملی۔ انھوں نے کہا یہ ہائی سیکورٹی زون ہے، یہاں حملہ ہونا حیران کن ہے۔
ایم ڈی پاکستان اسٹاک ایکسچینج فرخ خان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اسٹاک مارکیٹ کی عمارت میں سرچ آپریشن جاری ہے، کوئی بھی دہشت گرد کمپاؤنڈ یا عمارت تک نہیں پہنچ سکا، مربوط سیکورٹی عملے نے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا۔
پولیس اور رینجرز کی بڑی نفری نے عمارت کے اندر اور علاقے کو گھیر لیا ہے، یہ علاقہ حساس کہا جاتا ہے، علاقے میں اہم دفاتر بھی موجود ہیں، لوگوں کا رش رہتا ہے، سیکورٹی بھی سخت رہتی ہے، پولیس اس دہشت گردانہ حملے کی تحقیقات کر رہی ہے، دوسری طرف آئی آئی چندریگر روڈ پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
علاقے کی فضائی نگرانی سمیت پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں سرچ اینڈ کلیئرنس کا عمل جاری ہے، عمارت کے سامنے ایک مشکوک گاڑی کی تلاشی بھی لی جا رہی ہے، دوسری طرف کاروبار بھی جاری ہے، ملک دشمن عناصر کے حملے کے باوجود پی ایس ایکس 100 انڈیکس میں 61 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جب کہ انڈیکس 34000 پر ٹریڈ کر رہا ہے، جب کہ سیکورٹی صورت حال کنٹرول میں ہے۔